ملک بچانے کیلئے شفاف انتخابات واحد آپشن ہیں ، ایمل ولی خان

اقتدار حقیقی عوامی نمائندوں کو حوالہ کئے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں، جان ہتھیلی پر رکھتے ہیں ، اٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے،

بدھ 24 اپریل 2019 23:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ملک کو بچانے کا واحڈ راستہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات ہیں اور شفاف نتائج کی روشنی میں اقتدار حقیقی عوامی نمائندوں کو حوالہ کرنے میں ہی مسائل کا حل موجود ہے، اٹھارویں ترمیم کی حفاظت کیلئے جان ہتھیلی پر رکھتے ہیں ، اٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاکنڈ بدرگہ میں ضلعی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر انہوں نے ضلع مالکنڈ کی کابینہ سے حلف لیا اور انہیں ایک بار پھر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ پختونوں کے مسائل کا حل اتحاو اتفاق میں مضمر ہے ،ایمل ولی خان نے کہا کہ خدائی خدمت گار تحریک کو104سال مکمل ہو چکے ہیں اور ایک صدی تک پختونوں کو ہمیشہ سے غلام بنانے کی کوشش کی جاتی رہی اور ملکی تاریخ میں ہمیشہ ہمیں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پرا ، انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اب غلامی کی زندگی قبول نہیں کریں گے، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے ہمارے بزرگوں نے پختون قوم کے حقوق حاصل کئے جو بعض قوتوں کی آنکھوں میں کھٹک رہے ہیں، ایمل ولی خان نے کہا کہ عمران نیازی واشگاف الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم ملک اور خزانے کیلئے نقصان دہ ہے جس کا واضح مطلب ہے کہ وہ ہمارا حق چھین کر دفاعی بجٹ پورا کرنا چاہتے ہیں،انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جہاں شہری اپنے گھروں کے اندر بھی محفوظ نہ ہوا وہاں دفاعی بجٹ کس مقصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کپتان نے دورہ ایرانQ میں تسلیم کر لیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین ہمسایہ ملکوں کے خلاف استعمال ہوتی رہے ، یہی وہ بات تھی جس سے باچا خان اور ولی خان آگاہ کرتے رہے کہ یہ اسلام اور کفر کی نہیں بلکہ روس اور امریکہ کی جنگ ہے اس بات پر انہیں ہمیشہ غدار کہا گیا،انہوں نے کہا کہ اگر یہ بات سچ ہے تو پھر پختون قوم سے معافی مانگی جائے ،انہوں نے کہا کہ اس جنگ کیلئے فاٹا کو استعمال کیا گیا اور پھر دہشت گردی کا لیبل لگا کر ان کی جائیدادیں تباہ کر دی گئیں ،آج بھی بے حال قبائلی کیمپوں میں پڑے ہیں،پرائی جنگ میں پختون سرزمین کو نقصان پہنچایا گیا اب غیرت کا تقاضا ہے کہ پچاس لاکھ گھروں کا آغاز قبائلی علاقوں سے کیا جاتا،انہوں نے کہا کہ اسفندیار ولی خان کے جلسہ کا راستہ روکنے کیلئے باجوڑ میں دفعہ144لگا دیا گیا جسے ہم پاؤں تلے روندتے ہوئے باجوڑ میں جلسہ کریں گے،لاپتہ افراد کے حوالے سے انہوں نے تمام نئے اضلاع کے ڈی سیز کو خبردار کیا کہ لاپتہ افراد کو رہا کیا جائی--

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں