پولیو کا خاتمہ قومی بقا کیلئے ناگزیر ہو چکا ہے۔ڈپٹی کمشنر سوات

اتوار 26 مئی 2019 20:16

۸پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2019ء) ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے کہا ہے کہ پولیو کا خاتمہ پاکستان کی قومی بقا کیلئے ناگزیر ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے حصوں کیطرح سوات میں بھی اگلے مہینے کی 17 تاریخ سے 20 جون تک انسداد پولیو کی چار روزہ ہمہ گیر مہم چلائی جائے گی تاکہ پانچ سال تک کوئی بچہ پولیو ویکسین کے بغیر نہ رہے ضلع سوات کی سات تحصیلوں اور 65 یونین کونسلوں میں اس 4 روزہ پولیو مہم کے دوران مجموعی طور پر چار لاکھ 85ہزار ایک سو 39 بچوں کو پولیو قطرے پلائے جائیں گے جن کیلئے 1632 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ ضلع بھر میں مجموعی طور پر 2لاکھ 56 ہزار 5 سو 19 گھروں تک جانے کیلئے 1438 ٹیمیں انسداد پولیو مہم کا حصہ ہوں گی وہ اپنے دفتر گل کدہ سوات میں پولیو مہم کے انتظامات سے متعلق اجلاس سے خطاب کرر ہے تھے ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ عمومی مہم کے علاوہ لنڈاکی، شموزئی اور شانگلہ انٹری پوائنٹس پر مختلف شفٹوں میں خصوصی پولیو ٹیمیں مقرر کی جائیں جو مسافروں کے ہمراہ بچوں کی ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ اگر ایک بچہ بھی قطرے پلانے سے رہ جائے تو ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں ہوسکتے اور اس ضمن میں تمام کوششیں بے کار ہوجاتی ہیں انہوں نے انسداد پولیو سے وابستہ اہلکاروں پر بھی زور دیا کہ پولیو کے خلاف مہم بھرپور انداز میں جاری رکھیں اور عوامی آگہی بھی یقینی بنائیں تاکہ اسکی اہمیت کو قومی سطح پر سمجھا جائے انہوں نے کہا کہ حالیہ چند مہینوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں پولیو کے تازہ کیس سامنے آنے کے بعد صورتحال مزید گھمبیر بن چکی ہے جس سے چیلنج کے طور پر ہنگامی بنیادوں پر نمٹنا ضروری ہے انہوں نے متعلقہ تمام اداروں کو سختی سے ہدایت کی کہ دن رات محنت کرکے اس مہم کے دوران ضلع میں سو فیصد ٹارگٹ حاصل کیا جائے اُنہوں نے خبردار کیا کہ اس سلسلے میں عملے کی کوئی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے تمام سرکاری اور نجی سکولوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے زیر تعلیم بچوں کی لسٹیں تیار کریں اورتمام ٹیمیں بھی کور ہونے والے بچوں کی کمپیوٹرائزڈ لسٹیں تیار کریں اور زیر ڈوز بچوں کی فیلڈ ہی میں تصدیق کریں اُنہوں نے کہا کہ پولیو مہم میں بہتر کارکردگی دکھانے والی ٹیموں کو نقد انعامات اور سرٹیفیکیٹ دیئے جائیں گے اور مہم کے دوران انہیں تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر ہرقسم سہولت اور مدد فراہم کی جائے گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں