موجودہ بجٹ تاریخی ہے،کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاکسی ضلع کونظرانداز نہیں کیا،قبائلی اضلاع کوخصوصی پیکج دیا،تیمورسلیم جھگڑا

پیر 24 جون 2019 23:36

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2019ء) خیبرپختونخواکے وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے کہاہے کہ ہم نے عوامی امنگوں کے مطابق فیصلے کرنے ہیں موجودہ صوبائی بجٹ تاریخی ہے جس میں صوبہ بھرکے تمام مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈملیں گے بجٹ میںکوئی نیاٹیکس نہیں لگا قبائلی اضلاع کیلئے خطیررقم مختص کی صوبے کے کسی ضلع کونظرانداز نہیں کیاعوام کاپیسہ عوام ہی پرخرچ کرینگے آئندہ مالی سال کے دوران کوئی نیاسکول نہیں بنائینگے بلکہ موجودہ سکولوں کی استعدادکاربڑھائی جائے گی۔

صوبائی بجٹ پراپوزیشن کی بحث کوسمیٹتے ہوئے وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے کہاکہ عوام کی خدمت کیلئے دفتر میں چودہ گھنٹے کام کرتا ہوںمیرادروازہ ہرایک فرد اور پارٹی کیلئے کھلا ہے اراکین گلہ کرتے ہیں کہ ان کے حلقے کو فنڈ کم ملے بتایاجائے کیا اس سے بہتر بجٹ بھی ہو سکتا ہی انہوں نے کہاکہ وفاق کی نسبت ہم نے سپیکروڈپٹی اوروزیراعلیٰ سمیت کابینہ اراکین کی تنخواہوں پر12فیصد کٹ لگایا وزرا کی تنخواہوں میں کمی سے متعلق قانون سازی کرنی ہو تو کرینگے ہم نے 100ارب روپے کی بچت کی اور200ارب روپے کاتھروفارورڈکم کیاہے آنے والے ستمبر میں رواں مالی سال کے تمام اعداد شمار عوام کے سامنے پیش کرینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صوبہ بھر میں سب کو صحت انصاف کارڈ دینگے قبائیلی اضلاع کی رقوم قبائیلی اضلاع پر لگائینگے سابقہ فاٹاکیلئے خصوصی پیکج دیا ہے فی کس قبائل پر33ہزار روپے لگیں گے بجٹ میں کسی ضلع کو نظر انداز نہیں کیا جا رہانہ ہی کوئی نیاٹیکس لگایا ہے ثقافتی جگہوں اور میوزیم پر ٹکٹ ختم کر رہے ہیں تاکہ پیسوں کی وجہ سے کوئی دیکھنے سے محروم نہ رہے موجودہ بجٹ کے بعد قانون پاس کرینگے جس کے تحت میوزم فیس کا خاتمہ کیا جائے گاانہوں نے کہاکہ خواتین کاہرچیز میں حصہ ہے کوئی پوسٹ ختم نہیں کررہے ہیں ہم نے عوام کو روزگار فراہم کرنا ہے اپوزیشن ساتھ دے تاکہ صوبہ کو بہتربنائیں انہوں نے کہاکہ اگرمائنزاورمنرل سمگل ہورہی ہے تو ثبوت فراہم کئے جائیں حکومت سخت ایکشن لے گی وزیرخزانہ نے کہاکہ اپوزیشن کے سپورٹ سے وفاق سے بجلی کا خالص منافع و دیگر حقوق حاصل کرینگے، قبل ازیں بجٹ پر بحث کرتے ہوئے اے این پی کے پارلیمانی لیڈرسردارحسین بابک نے کہاکہ کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم و ناانصافی کا نظام نہیں چلتاوزیر خزانہ کارویہ اس بار بہت جارحانہ ہے حکومت نے بونیر میں میرے حلقے کو نظر انداز کرکے باقی دو حلقوں کو نوازا گیا مرکز کی جانب سے دی جانے والے اور صوبے کے محاصل میں کمی آئی ہے ابتدائی و ثانوی تعلیم کا بجٹ نو ارب سے پانچ ارب ہو گیا روڈ سیکٹرز کا صرف 89 بلین تھروفارورڈ ہے، اہم منصوبوں سے رقوم کاٹ کر بلین ٹری سونامی کو دی گئی حکومت نے سوات ایکسپریس وے کی تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او کو پانچ ارب کا قرضہ دیا بلین ٹری سونامی کی بجائے چشمہ لیفٹ کنال کیلئے رقم مختص کیاجائے صوبائی بجٹ میں اسلام آباد کے ساتھیوں کے لئے بھی بڑا حصہ رکھا گیا ہے،انہوں نے کہاکہ قبائلی ضلع مہمند سے روزانہ کروڑوں کی معدنیات سمگل کی جاتی ہے اگر وسائل کی منصفانہ بنیادوں پر تقسیم نہ کی گئی تو ایسا احتجاج کرینگے جو کسی کے وہم وگمان میں نہ ہو۔

پی پی کی رکن نگہت اورکزئی نے کہاکہ بجٹ میں خواجہ سراوں کے لئے کچھ نہیں رکھا گیا، برن سنٹر مکمل طور پر فنکشنل نہیں بجٹ میں ویمن ایمپاورمنٹ کے لئے صرف دو ارب روپے رکھے گئے ہیں اگر خواتین کو فنڈز نہ ملا تو احتجاج کریں گے،اے این پی کے رکن خوشدل خان نے کہاکہ وزیر خزانہ نے پبلک انوسٹمنٹ فنڈ کے نام پر 283 ملین اپنے حلقے کیلئے رکھے ہیں عوام دشمن بجٹ ہے ، موجودہ اے ڈی پی کو نہیں مانتا پی پی رکن صاحبزادہ ثنا اللہ نے کہاکہ کوئی فنڈ نہیں چائیے بس پختون کیساتھ خوار لکھا جائے، میرے حلقے کو نظر انداز کیا گیا مساوی فنڈ دیا جائے، وفاق سے بجلی کے خالص منافع بقایا جات کے حصول کے لیے اسلام آباد جانے کیلئے تیار ہیں صوبائی وزیرمواصلات اکبرایوب نے کہاکہ ایک کروڑ سرکاری نوکریاں نہیں آسکتیں، نوکریاںپرائیویٹ انٹر پرائیز کے تحت دی جائیں گی پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان تک320 کلومیٹر موٹروے بنائینگے شہباز شریف حکومت نے سیالکوٹ موٹروے تعمیر کے لئیے ہماری طرز کا معاہدہ ایف ڈبلیو او کیساتھ کیا تھادرابن حطار اور دیگر اکنامک زون سے لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم ہوتا ہے ہزاروں کی تعداد میں صنعتی یونٹس لگیں گے ،بحث میں دیگراپوزیشن اراکین نے بھی حصہ لیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں