خیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلاع میں یوتھ پالیسی کے دائرہ کار کو وسعت دی جائے،رخشندہ ناز

بدھ 26 جون 2019 22:00

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2019ء) خیبر پختونخوا میں خواتین کی ورک پلیس ہراسمنٹ کے حوالے سے بنائے گئے کمیشن کی سربراہ ڈاکٹر رخشندہ ناز نے کہا ہے کہ 2016 میں سماجی تنظیم برگد کے تعاون سے بنائی گئی خیبرپختونخواہ یوتھ پالیسی کی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے جہاں حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اس حوالے سے تمام شعبہ جات کو متحد ہو کرکام کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کی مقامی یونیورسٹی میں خیبر پختونخوا یوتھ پالیسی کے فوائد کے حصول اور اسکے نفاذ سے متعلق تجاویز کے حصول کے لیے منعقدہ ڈائیلاگ سے خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر نوجوانوں تعلیمی و سماجی شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔ تقریب سے اباسین یونیورسٹی پشاور کے ایڈیشنل رجسٹرار ظفراقبال۔

(جاری ہے)

لیڈ کنسلٹنٹ اینڈ ٹیکنیکل رائٹر آف خیبر پختونخوا یوتھ پالیسی اقبال حیدر بٹ اور پروگرام کوآرڈینیٹر برگد عثمان یوسف اور دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلاع میں یوتھ پالیسی کے دائرہ کار کو وسعت دی جائے اور تمام زخم شدہ اضلاع میں صوبائی حکومت جہاں سوشل ویلفیئر کمپلیکس کے منصوبہ جات کی تعمیر کررہی ہے وہیں یوتھ کونسلرکونسلنگ اور سکل ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کریں تاکہ قبائلی نوجوان بھی زیادہ سے زیادہ مستفید ہوں انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہیومین ریسورس ڈیٹا بیس نیٹ ورک میں نوجوان اپنی سی ویز جمع کرائیں تاکہ حکومت کے پاس ان کا ڈیٹا موجود ہوں اور ان کی تعلیمی قابلیت کے مطابق روزگار کے حوالے سے معلومات فراہم کی جا سکیں مقررین نے کہا کہ کہ خیبر یوتھ پالیسی فوائد حاصل کرنے کے لئے اس کی بروقت امپلی منٹیشن اور اس میں تمام شعبہ جات کو ساتھ لے کر چلنا انتہائی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ یوتھ پالیسی کے قیام پر جہاں برگد سماجی تنظیم مبارکباد کی مستحق ہے وہیں اس حوالے سے پالیسی ڈائیلاگ کے انعقاد پر ہم برگد اور اس کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں