خیبرپختونخوا میں صحافت کی ترویج اورعلاقائی اخبارات کے مسائل حل کرنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے ،شوکت یوسفزئی

منگل 20 اگست 2019 21:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2019ء) صوبائی وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ حکومت علاقائی اخبارات کی افادیت سے بخوبی آگاہ ہے خیبرپختونخوا میں صحافت کی ترویج اورعلاقائی اخبارات کے مسائل حل کرنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آف نیوز پیپر ایڈیٹر کے وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا وفد کی قیادت سی پی این ای کے نائب صدر ڈاکٹر حافظ ثناء اللہ خان کر رہے تھے۔

نائب صدر نے ملاقات میں کہا کہ صوبائی حکومت علاقائی اخبارات کے فروغ کے لیے اقدامات کرے اور نوجوان ایڈیٹرز اور پبلشرز کی حوصلہ افزائی کی جائے جونامساعد حالات میں اخبارات شائع کر رہے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین سی پی این ای ( کے پی کمیٹی ) طاہر فاروق نے تحریری طور پر تجاویز پیش کیں جن میں اشتھارات کی تقسیم، واجب الادا بقایاجات، کیپرا ٹیکس اور 20 ہزار روپے سالانہ رجسٹریشن فیس کے خاتمے کے بارے میں تجاویز شامل تھیں صوبائی وزیر نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے خیبرپختونخوا کے اخبارات پر عائد ٹیکس ختم کرنے کی ہدایات کر دی ہیں جس پر کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

اخبارات کو بقایاجات کی ادائیگی کے حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت اخبارات کے بقایاجات کلئیر کرنا چاہتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اخبارات کو ہر ماہ اشتہارات کے واجبات کی ادائیگی کے لیے بھی نظام وضع کیا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے ٹرانسفر آف ڈکلئیریش، رجسٹریشن فیس اور دیگر شقوں کے خاتمے کے حوالے سے ایکٹ میں تبدیلی کی بھی یقین دہانی کرائی۔

وفد میں حافظ ثناء اللہ خان (فرنٹئر سٹار) ، طاہر فاروق (جہاد، اتحاد)، سردار نعیم (قائد)، عابد خان (آواز صبح)، لیاقت علی یوسفزئی (سرخاب)، جمشید باغوان (ایکسپریس)، شمس الاضحی (الفلاح)، فضل حق ( ٹائمز)، وزیر زادہ ( انتباہ)، آفتاب خٹک ( آس نیوز)، خان محمد( طاقت)، نجیب اللہ( ہیواد)، جاوید آفریدی (پیام خیبر)، آصف خان (فرنٹیئر نیوزپیغامات) شامل تھے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں