جمہوریت کی بالادستی کیلئے سیاسی قوتوں کو مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا ہو گا،اسفندیار ولی خان

ملک کسی غیر جمہوری طرز عمل کا متحمل نہیں ہو سکتا، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے شفاف انتخابات ضروری ہیں، ملکی مسائل کاحل جمہوریت کی مضبوطی میں ہے امن، استحکام اور ترقی کے لیے جمہوریت نا گزیر ہے،غیر منتخب شخصیات کو عوام پر زبردستی مسلط کرنے کا عمل ہنوز جاری ہے،عالمی یوم جمہوریت پر پیغام

اتوار 15 ستمبر 2019 15:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک کسی غیر جمہوری طرز عمل کا متحمل نہیں ہو سکتا، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے نئے غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کرا کے اقتدار منتخب اور جمہوریت پسند قوتوں کے حوالے کر دیا جائے، اے این پی جمہوریت کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے،عا لمی یوم جمہوریت کا مقصد حقیقی جمہوریت کو فروغ دینا ہے، ملک و قوم کی ترقی کے لئے تمام جما عتوں کو اعلی جمہوری روایات قائم کرنے کا ثبوت دینا ہو گا۔

اتوار کو جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو درپیش اکثر خطرات کافی پرانے ہیں، جو آج بھی موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل اور جمہوریت کی بالادستی یقینی بنانے کیلئے نمائندہ سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر ایک لائحہ عمل تشکیل دینا ہو گا اور ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئے ان جمہوری جماعتوں کو جدوجہد کرنا ہوگی،کیونکہ ملک کی معیشت اور بقا سیاسی استحکام کے ساتھ جڑی ہوئی ہے،انہوں نے کہا جمہوریت لوگوں کے سیاسی، معاشی، سماجی اور ثقافتی نظام کے تعین کیلئے آزادانہ رائے پر منحصر ایک عالمی نظام ہے جو ریاستی اداروں کو مضبوط کرکے اس قابل بناتاہے کہ یہ خودکار طریقے سے عوام کو بہترین خدمات فراہم کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کاحل جمہوریت کی مضبوطی میں ہے امن، استحکام اور ترقی کے لیے جمہوریت نا گزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام ایک مشترکہ قدر ہے جس کی بنیاد پر عوام آزادانہ طور پر سیاسی اقتصادی ثقافتی نظام میں شرکت کر سکتے ہیں،تاہمبدقسمتی سے پاکستان میں جمہوریت پسند قوتوں کو کمزور کرنے پالیسی طویل عرصہ سے جاری ہے اور جمہوری نظام کو بار بار سبوتاڑ کیے جانے سے ادارے کمزور ہوگئے، انہوں نے واضح کیاکہ جمہوریت ہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ملک کو مضبوط اور ہم اقتصادی طور پر خود کفیل ہو سکتے ہیں، کسی بھی معاشرے میں جمہوریت ایک مسلسل عمل ہوتا ہے اور منتخب سیاسی قوتوں کی ہی مرکزی حیثیت حاصل رہنی چاہیے جبکہ ملک میں غیر منتخب شخصیات کو عوام پر زبردستی مسلط کرنے کا عمل ہنوز جاری ہے۔

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو درپیش اکثر خطرات کافی پرانے ہیں، جو آج بھی موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل اور جمہوریت کی بالادستی یقینی بنانے کیلئے نمائندہ سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر ایک لائحہ عمل تشکیل دینا ہو گا، جس کے تحت سیاست اور معاشرے میں تشدد کے مکمل خاتمے کو یقینی بنایا جانا چاہیے اس کے بغیر پاکستان میں مکمل اور پائیدار جمہوریت ممکن نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی جمہوریت میں کوئی خاص خامیاں نہیں ہیں بلکہ اصل مسئلہ ماضی میں جمہوری ادوار کا بار بار غیر سیاسی قوتوں کی طرف سے معطل کیا جانا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک میں جمہوریت اس کی اصل روح کے مطابق پنپ نہیں سکی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں