نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کا صوبے میں باقاعدہ انضمام ہو چکا ، قبائلی اضلاع میں ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہونے والا ہے،محمود خان

/صوبائی حکومت کیلئے قبائلی اضلا ع کا صوبے میں انضمام اور وہاں کے عوام کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھولنا باعث فخر ہے ۔ قبائلی اضلاع کیلئے 10 سالہ منصوبہ بندی کی تحت ترقیاتی سکیموں پر جلد عمل درآمد شروع ہونے والا ہے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

اتوار 20 اکتوبر 2019 20:45

) پشاور(آن لائن)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کا صوبے میں باقاعدہ انضمام ہو چکا ہے جبکہ قبائلی اضلاع میں ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہونے والا ہے،صوبائی حکومت کیلئے قبائلی اضلا ع کا صوبے میں انضمام اور وہاں کے عوام کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھولنا باعث فخر ہے ۔ قبائلی اضلاع کیلئے 10 سالہ منصوبہ بندی کی تحت ترقیاتی سکیموں پر جلد عمل درآمد شروع ہونے والا ہے۔

قبائلی اضلاع کے محکمہ صحت اور تعلیم میں ڈاکٹرز اور اساتذہ کی آسامیوں کی تخلیق اور اُن پر بھرتیوں کے عمل کو تیز کیا جارہا ہے جس سے ہسپتالوں اور سکولوں میں ڈاکٹرز اور اساتذہ کی کمی ممکن حد تک پوری ہوجائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی اضلاع کے عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا صوبائی حکومت اپنا اولین فریضہ سمجھتی ہے ۔

(جاری ہے)

ان اضلاع کی دیر پا ترقی کیلئے صوبائی حکومت زمینی حقائق سے بخوبی آگاہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ قبائلی اضلاع کے پرانے گلے سڑے نظام کو بدل رہے ہیںجس طرح خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع میں ترقیاتی سکیموں کی نگرانی ہو رہی ہے اسی طرح قبائلی اضلاع میں بھی ترقیاتی سکیموں پر پیش رفت اور سروس ڈیلیوری کی کڑی نگرانی ممکن بنائی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ قبائلی اضلاع کے سکولوں ، بنیادی صحت مراکز ، مساجد اور دیگر پبلک مقامات کی سولرائزیشن جلد ازجلد ممکن بنائی جائے گی ۔

نئے ضم شدہ اضلاع میں تیز رفتار عمل درآمدپلان کے تحت تمام منصوبے مکمل کئے جائیں گے جس کیلئے مربوط حکمت عملی وضع کر رہے ہیں۔ اُنہوںنے کہاہے کہ تمام محکمے قبائلی اضلاع کی ترقیاتی سکیموں کیلئے فنڈز کی بروقت اور شفاف طریقے سے استعمال یقینی بنارہی ہے ۔ قبائلی اضلاع کے وہ ترقیاتی منصوبے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اُن پر خصوصی توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے وزیراعلیٰ ہائوس سے جاری اپنے ایک بیان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ تمام صوبائی محکمے مکمل طور پر قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں میں ملوث کئے گئے ہیں جن میں محکمہ تعلیم ، صحت، کمیونیکشن ، آبپاشی ، زراعت وغیرہ شامل ہیںجبکہ ان محکمہ جات کے جاری منصوبوں کیلئے ترجیحی بنیادوں پر زیادہ سے زیادہ فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔

وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ انصاف روزگار سکیم کے تحت قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو بلاسود قرضے دیئے جارہے ہیں جس سے وہاں کے عوام کو روزگار کی فراہمی میں معاونت ملے گی ۔ قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے تمام اضلاع میں صنعتی زونز کا قیام ممکن بنایا جائے گا ۔ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے حال ہی میں قبائلی اضلاع کے 28 ہزار لیویز اور خاصا دار فورس کو پولیس میں ضم کر دیا ہے جو کہ صوبائی حکومت کا قبائلی اضلاع کے عوام کیلئے مخلصانہ کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

اُنہوںنے کہاکہ قبائلی اضلاع میں کامیاب الیکشن کے انعقاد سے ان اضلاع کے منتخب عوامی نمائندے صوبائی اسمبلی میں آچکے ہیںجبکہ ان اضلاع کے صوبائی اسمبلی اراکین اپنے عوام کی خدمت اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع کے منتخب عوامی نمائندوں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے اور وہ دن دور نہیں کہ قبائلی اضلاع ترقی اور خوشحالی کے اس دوڑ میں صوبے کے دیگر ترقیافتہ اضلاع کے برابر ہوں گے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں