شجر کاری اور سیاحت کی ترقی موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں،ظہیرالاسلام

پیر 21 اکتوبر 2019 18:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2019ء) ہزارہ ڈویژن کے دورے پر آئے ہوئے 26ویں سینئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء نے کمشنر ہاؤس میں کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کے زیر صدارت ایک بریفنگ میں شرکت کی ۔کمشنر ہزارہ نے کورس کے شر کاء کو ہزارہ ڈویژن کی تا ریخی و جغرافیائی اہمیت، انتظامی ڈھانچے ،خدماتی و انتظامی شعبوں کی سہولیات اور کارکردگی ،سیا حت، توانائی ،خوبصورتی اور قدرتی وسائل سے استفادہ کے منصوبوں، بنیادی سہولتوں ،ماحول دوست اقدا ما ت اور دیگر سرگرمیوں سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

کمشنر سید ظہیر الاسلام نے ہزارہ کے بڑے منصوبوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے کورس کے شرکاء کو 118.12 کلومیٹرطویل حویلیاں تھاکوٹ سی پیک منصوبے پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایا کہ سی پیک کے حویلیاں تا مانسہرہ سیکشن پر 97.13 فیصد جبکہ ما نسہرہ -تھا کو ٹ سیکشن پر78.78فیصد کام مکمل کر لیاگیا ہے۔انہو ں نے ہزارہ میں جا ری توانائی کے میگا منصو بو ں کے حوا لے سے بتا یا کہ1.9 ارب ڈالر کی لاگت سے زیرتعمیر سکی کناری ہائیڈرو پا ور پرا جیکٹ سے مجموعی طور پر 81 3.0ارب میگا وا ٹ بجلی پیدا کی جائے گی اور اس سے تین ہزار سے زائد افرا د کو روز گار فرا ہم کیا جائے گاجب کہ486ارب رو پے لا گت کے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے سا لا نہ4320 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور اس سے 150 ارب روپے سالانہ آمدن ہو گی۔

کمشنر ہزارہ نے بتا یا کہ ہزارہ ڈویژن کے صدر مقام ایبٹ آباد کی سیاحتی اور قدرتی کشش کی بحالی کے لیے بیوٹیفکیشن پراجیکٹ کے تحت اب تک 866.078 ملین روپے میں سے 631.383 ملین رو پے خرچ کیے جا چکے ہیں جن سے شملہ ہل اور جناح با غ پا رک اور متعدد چوراہوں کی جدید خطوط پر بحالی و تزئین و آرائش کے علاوہ شہر کی تمام سڑکوں کی اعلی ترین معیار پر تعمیر نو کی گئی ہے۔

سید ظہیر السلام نے کہا ہے کہ شجر کاری اور سیاحت کی ترقی موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں لیکن بدقسمتی سے سرکاری اداروں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہر جگہ گندگی اور کوڑا کرکٹ کی موجودگی پورے ملک کا مسئلہ بن چکا ہے جو عا م شہریوں کی آگاہی اور احساس ذمہ داری سے حل ہوسکتا ہے اور ہزارہ کی انتظامیہ اس کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہزار ہ ڈویژن کے تمام اضلاع میں لینڈ ریکا رڈ کی کمپیوٹرائزیشن کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جس سے محکمہ ما ل کے خلاف شکایات اور کرپشن کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں