خیبر پختونخوا میں مالی سال 2019-20 میں سرکاری شعبے میں50 ہزار آسامیوں پر لوگ بھرتی کئے جائیں گے، تیم

ور سلیم جھگڑا ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے سے نوجوانوں کے روزگار کے مواقع کم نہیں، بڑھیں گے،عمر کی حد میں اضافے سے حکومت کو سالانہ 24 ارب روپے کی بچت ہوگی،حکومت سول سروسز میں اصلاحات لے کرآرہی ہے،اصلاحات سے وسائل کی جو بچت ہوگی وہ ترقیاتی شعبے پر صرف کیا جائیگا،وزیر خزانہ خیبر پختونخوا کا انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز میں منعقدہ تقریب کے موقع پر نوجوانوں اور طلباء سے خطاب

بدھ 23 اکتوبر 2019 22:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمرکی حد بڑھانے سے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع کم نہیںبلکہ مزیدبڑھ جائیں گے۔صوبائی حکومت سول سروسز میں اصلاحات لارہی ہے،ان اصلاحات سے جو پیسہ بچے گا وہ ترقیاتی شعبے پر صرف کیا جائے گا جس سے پرائیوٹ سیکٹر میں ہزاروں کی تعداد میں روزگار کے مواقع دستیاب فراہم ہوں گے۔

مالی سال 2019-20 کے دوران سرکاری شعبے میں ریکارڈ50 ہزار نئی آسامیوں پر لوگ بھرتی کئے جائیں گے۔اس سے قبل بھی پاکستان تحریک انصاف ہی کی حکومت میں ایک سال کے دوران20 ہزار تک لوگوں کو بھرتی کیا گیا تھا ۔ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز پشاور میں منعقدہ تقریب میںطلباء اور نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

(جاری ہے)

تقریب کا اہتمام آئی ایم سائنسز پشاور نے کیا تھا۔تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان تھے جبکہ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا،وزیر مواصلات وتعمیرات اکبر ایوب خان اوروزیر اعلیٰ کے مشیر برائے توانائی وبرقیات حمایت اللہ خان کے علاوہ سیکرٹری محکمہ اطلاعات امتیاز ایوب اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے سینئر نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

تقریب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے خطاب کرتے ہوئے طلباء کے سامنے موجودہ حکومت کی کارکردگی پیش کی اور حکومتی موقف سے بھی ان کو آگاہ کیا۔اس موقع پرتقریب میں سوالات جوابات کے سیشن کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی کابینہ کے ممبران نے طلباء اور نوجوانوںکی جانب سے حکومتی کارکردگی اور مستقبل کی حکمت عملی سے متعلق کئے گئے مختلف سوالات کے تفصیلی جوابات بھی پیش کئے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آج کی یہ تقریب پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کے لحاظ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ،جہاںخیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے ایک نئی روایت کو قائم کرتے ہوئے پہلی مرتبہ حکومت کی کارکردگی اوراس کا موقف نوجوانوں کے سامنے پیش کرنے اور ان کا مو قف جاننے ،ان کی آراء اور تجاویزحاصل کرنے اور انہیں اعلیٰ حکومتی ذمہ داران سے براہ راست سوالات کرنے کا موقع فراہم کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بہتر طرز حکمرانی کی بنیاد شفافیت ہے،حکومت عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے چلتی ہے اس لئے حکومت کو عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے ۔خیبر پختونخوا میں عوام نے ہمیں دوسری مرتبہ موقع دیا ،اس مرتبہ ہمارا مقابلہ اپنی گزشتہ صوبائی حکومت کی کارکردگی سے ہے ۔پاکستان میںاصلاحات کی جانب سب سے زیادہ پیشرفت خیبر پختونخوا میں ہوئی ۔

ہماری گزشتہ حکومت نے سماجی شعبے کی ترقی کے لئے بھرپور اصلاحات کیں اورموجودہ حکومت نے اس تسلسل کو برقرار رکھا ہے،لیکن اب حالات بدل رہے ہیںملک اور صوبے کو درپیش مسائل اور معاشی ترقی کے لئے ہمیں اپنی اصلاحات کے نفاذ کے طریقہ کار کو مزید بہتر کرنا ہوگا۔اصلاحات کی جانب ہم جو بھی قدم اٹھائیں وہ مثالی ہونا چاہیے تاکہ دیگر صوبے بھی اس کی تقلید کریں۔

اصلاحات کے علاوہ بہتر طرز حکمرانی کے لئے حکومتی امور کی شفافیت اور عوام کی اس سے متعلق آگاہی بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی ملک گیر کامیابی میں سب سے بڑا کردارنوجوان نسل کا ہے ۔حکومت نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے تمام تر مواقع فراہم کررہی ہے تاکہ ملک و قوم کی باگ ڈور سنبھالنے کے لئے انہیں بھرپور طریقے سے تیار کیا جاسکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں