حکومت اوراپوزیشن کے مابین فنڈزکی منصفانہ تقسیم اور قانون سازی کے عمل میں مشاورت پراتفاق

منگل 19 نومبر 2019 22:39

پشاور۔19نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2019ء) خیبرپختونخواحکومت اوراپوزیشن کے مابین فنڈزکی منصفانہ تقسیم اور قانون سازی کے عمل میں مشاورت پراتفاق ہوگیا حکومت نے اس سلسلے میں چاروزراء پرمشتمل کمیٹی بھی تشکیل دیدی جواپوزیشن اراکین کے ساتھ مل بیٹھ کرمسائل حل کریگی۔منگل کے روز حزب اختلاف کے اراکین صوبائی اسمبلی نے وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر مارچ کرتے ہوئے احتجاجی دھرنادیاگھنٹوں تک جاری رہنے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران چارصوبائی وزراء شوکت یوسفزئی،اکبرایوب،قلندرلودھی اور سلطان محمدخان نے اپوزیشن کے ساتھ وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر مذاکرات کئے اورانہیں مناکر وزیراعلیٰ سے ملاقات کیلئے وزیراعلیٰ ہائوس لے گئے مذاکرات عمل کے بعد کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا جس میں حکومت کی جانب سے شوکت یوسفزئی ،قلندرلودھی ،اکبرایوب اورسلطان محمدشامل ہونگے اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی میں سردارحسین بابک،عنایت اللہ ،اورنگزیب نلہوٹھا،نثارگل کاکاخیل،شیراعظم وزیر اورنگہت اورکزئی کے ناموں پر اتفاق ہوگیا۔

(جاری ہے)

مذاکرات کے بعد وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے اے این پی کے سرداربابک نے کہاکہ ہم فنڈزکے منصفانہ تقسیم چاہتے ہیں وزیراعلیٰ نے ہمیں یقین دلایاہے کہ فنڈکومنصفانہ اندازمیںتقسیم کرنے کے علاوہ ضرورت کی بنیاد پر بھی تقسیم کیاجائے گا اپوزیشن کے کسی بھی حلقے کوترقیاتی فنڈزسے محروم نہیں رکھاجائے گا ہمیں حکومت کے وعدے پر اعتبارہے امیدہے حکومت اپنا وعدہ پوراکریگی اسی طرح ہمیں یقین دلایاگیاکہ قانون سازی سے متعلق بھی اپوزیشن اراکین سے مشاورت کی جائے گی اگرہنگامی بنیادوں پر کسی قانون کوپیش کرناہوا تو ایک دن پہلے اس کا مسودہ اپوزیشن کے ساتھ شیئرکیاجائے گا انہوں نے کہاکہ ہمیں حکومت کے وعدوں پر اعتبارہے لیکن حکومت نے وعدہ خلافی کی توہم اس کا سخت جواب دینگے انہوں نے کہاکہ جمعرات کے روز حکومت اوراپوزیشن کے مابین کمیٹی کاپہلا اجلاس ہوگا جوترقیاتی فنڈزاوراپوزیشن کے منصوبوں سے متعلق کئی اہم فیصلوں کی مجازہوگی ہم اسمبلی کے ماحول کوخراب نہیں کرناچاہتے اورہماری خواہش ہے کہ خوشگوارماحول میں اسمبلی کی کارروائی چلے۔

اپوزیشن دھرنے کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہتی ہے، اپوزیشن کے مسائل کے حل اور مطالبات پر بات چیت کرنے کے لیے صوبائی وزراء قلندر خان لودھی، شوکت یوسفزئی، اکبر ایوب اور سلطان محمد خان کی حکومتی کمیٹی بنا دی گئی ہے جو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں اپوزیشن کے ساتھ بہت ناانصافی کی جا رہی ہے لیکن ہم اپنے صوبے کی ترقی کے لیے اپوزیشن کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتے ہیں سب کو پتہ ہے کہ ہمارا صوبہ ماضی میں بہت مسائل سے دوچار رہا۔ اپوزیشن کو بھی ترقیاتی کاموں کیلئے منصفانہ فنڈز دیے جائیں گے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جنوبی اضلاع اور قبائلی اضلاع سمیت تمام حلقوں میں ترقیاتی کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ محرومیوں کا خاتمہ ہو اور اپوزیشن اور خواتین ممبران صوبائی اسمبلی کو ان کاجائز حق ضرور ملے گا انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت کاخاصہ ہے کہ مل بیٹھ کربات کی جائے جتنے بھی مسائل یا مطالبات ہونگے اس پر کمیٹی میں بات ہو گی قانون سازی کے عمل میں اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لیاجائے گا جس سے اب اسمبلی میں بھی ماحول اچھاہوگا انہوں نے کہا کہ ممبران صوبائی اسمبلی کی وزیر اعلیٰ محمود خان سے ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مقرر ہے جس میں اپوزیشن کے ممبران بھی ان سے ملاقات کر سکتے ہیں اپنے علاقے کی روایت کے مطابق بات پر قائم ہیں اور اپوزیشن سے بھی حکومت کے ساتھ مثبت رویے کی امید ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں