تحریک انصاف کی حکومت کشمیر فروش حکومت ہے، نااہلی بد انتظامی کرپشن اور بیرونی قرضوں کی وجہ سے معیشت حالت نزع میں ہے،سینیٹرمشتاق احمد خان

منگل 19 نومبر 2019 23:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2019ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹرمشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کشمیر فروش حکومت ہے۔ نااہلی بد انتظامی کرپشن اور بیرونی قرضوں کی وجہ سے معیشت حالت نزع میں ہے۔ عمران خان سے سیلیکٹر ز اور امپائرز نالاں ہو گئے ہیں ۔ ہم سید علی گیلانی کے وزیر اعظم کے نام خط میں تینوں مطالبوں کی حمایت کرتے ہیں۔

جماعت اسلامی اپوزیشن کے حکومت مخالف احتجاج کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،تاہم اپوزیشن کی بجائے اپنے اسٹیج سے حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ 22دسمبر کو کشمیر کے ساتھ یکجہتی کے لئے لاکھوں لوگوں کو اسلام آباد میں اکھٹا کریں گے۔ وہ یہاں مردان میں جماعت اسلامی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں ضلعی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع ، امیر ضلع مولانا سلطان محمد، ضلعی جنرل سیکرٹری سعید اختر سمیت دیگر قائد ین بھی موجود تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے کشمیر کے ساتھ ظلم کیا ، ان کی خون کا سودا کیا ۔ سو دن سے زائد کا کرفیو، بدترین تشدد اور ظلم و بربریت کے خلاف موجودہ حکمرانوں نے صرف ٹویٹ اور تقریر کی جس کی وجہ سے انڈیا نے اپنے مظالم میں مزید اضافہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تاریخ کی نا اہل ترین حکومت ہے ۔ ایک سال میں قرضوں میں 11ہزار ارب اضافہ کرکے ثابت کر دیا کہ ان کے پاس معیشت کو بچانے کے لئے کوئی روڈ میپ نہیں۔ مہنگائی کے عذاب نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ۔ ٹماٹر کی قیمت ڈالر کی قیمت سے بڑھ چکی ہے۔ حکومت پارلیمنٹ کو بائی پاس کر رہی ہے اور سارے کام صدارتی آرڈیننس سے چلارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما سید علی گیلانی کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں کئے گئے مطالبات جس میں انہوں نے لاہور اور کشمیر کے معاہدوں کے خاتمے ، لائن آف کنٹرول کو سیز فائر لائن قرار دینے اور انڈیا کے ساتھ اعلان جنگ کرنے کے مطالبے شامل ہیں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک بھر میں موجودہ حکومت کے خلاف 40سے زیادہ احتجاجی پروگرامات منعقد کئے ۔

کشمیر کے لئے ریلیوں اور جلسوں کا انعقاد کیا ۔ اب ہم اسلام آباد جا رہے ہیں جہاں پورے ملک اور کشمیر سے لاکھوں کی تعداد میں 22دسمبر کو عوام جمع کریںگے ۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے عدالتی سال کے آغاز پر موجودہ احتسابی نظام کو ناکام قرار دیا تھا۔ حکومت کا موجودہ احتسابی نظام درحقیقت انتقامی نظام ہے۔

جس میں حکومت صرف اپنے سیاسی مخالفین کو گھیرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی آرٹی کرپشن کا سب سے بڑا سیکنڈل ہے جو کہ حکومت کی آنکھ سے چھپا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر طبقے کے لوگ احتجاج پر ہیں۔ ڈاکٹر ہو یا تاجر سیاستدان ہو یا عوام موجودہ حکومت سے نالاں ہیں۔ یہاں تک کہ موجودہ حکومت کے سیلکٹرز اور امپائر بھی عمران خان کی پالیسیوں سے متنفر ہیں۔

اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ حکمران اپنا حق حکمرانی کھو چکے ہیں اس لئے جلد از جلد مستعفی ہو جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے دھرنے اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں لیکن ان کے دھرنے میں شرکت اس لئے نہیں کی کہ جماعت اسلامی کاحتمی فیصلہ ہے کہ وہ کسی کے اسٹیج پر سیاسی پروگرامات نہیں کرے گی وہ صرف اور صرف اپنے اور اپنے نشان پرسیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں