بحریہ ٹائون پشاورکی تمام ترمعلومات عوام کودکھائی جائیں ورنہ احتجاج

کرینگے،ڈیلرزایسوسی ایشن بحریہ ٹاو ن انتظامیہ کو پابند بنایا جائے کہ خیبر پختونخوا میں بحریہ ٹاون کے نام سے ٹاون شپ لانچ کرنے سے پہلے زمین کی ملکیت،لے آوٹ پلان اور متعلقہ سرکاری اداروں سے این او سی کی کی کاپی عوام کو دکھائی جائیں بصورت دیگر احتجاجی کرینگے،،مسرت اعجاز خان

منگل 10 دسمبر 2019 00:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2019ء) فیڈریشن آف پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان اور خیبر پختونخوا پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بحریہ ٹاو ن انتظامیہ کو پابند بنایا جائے کہ خیبر پختونخوا میں بحریہ ٹاون کے نام سے ٹاون شپ لانچ کرنے سے پہلے زمین کی ملکیت،لے آوٹ پلان اور متعلقہ سرکاری اداروں سے این او سی کی کی کاپی عوام کو دکھائی جائیں بصورت دیگر احتجاجی کرینگے ، پشاور پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن آف پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان مسرت اعجاز خان،پشاور ،مردان ،کوہاٹ سمیت دیگر اضلاع کے پراپرٹی ایسوسی ایشنز کے صدور نے کہا کہ بحریہ ٹاون کے نام پر صوبے میں پراپرٹی سیکٹر میں بڑے پیمانے پر جوئے کا آغاز کیا جارہا ہے، جس کی ہر حالت میں مزاحمت کی جائیگی،انہوں نے کہا ہم صوبے میں کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری کے خلاف نہیں لیکن سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے کے کسی بھی منصوبے کی مزاحمت کرینگے، انہوں نے مزید کہا کہ بحریہ ٹاون اس سے پہلے بھی ملک کے متعدد شہروں میں ٹاون شپ کے نام پر غریب عوام کے اربوں روپے لوٹ چکا ہے، اور اب ایک بار پھر خیبرپختونخوا کے عوام کو لوٹنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ درحقیقت بحریہ ٹاون کے پاس پشاور میں ہاوسنگ پروگرام کے لئے زمین ہے ہی نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک ریاض پہلے ہی چارسدہ کے ایک باشندے کے ساتھ بحریہ ٹاون پشاور کے نام پر کروڑوں کا فراڈ کر چکا ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بحریہ ٹاون کو خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری سے پہلے تمام قانون تقاضے پورے کر کے عوام کے سامنے لائے جائیں تاکہ ماضی کی طرح بحریہ ٹاون شپ کے نام پر عوام کو لوٹا نہ جا سکے اور بحریہ ٹاون پشاور کے نام پر جن افراد کیساتھ فراڈ ہو چکا ہے انکے رقوم کی ادئیگی کی جائے بصورت دیگر ہر سطح پر احتجاج کرینگے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں