وزیر خوراک خیبرپختونخوا کا محکمہ خوراک کے افسران کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنے کاحکم

اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کرنیوالوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے ،پرائس کنٹرول پر خصوصی توجہ دینے کے احکامات جاری کر دیئے

جمعرات 12 دسمبر 2019 21:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک قلندرخان لودھی نے محکمہ خوراک کے افسران کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنے ،اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور پرائس کنٹرول پر خصوصی توجہ دینے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔یہ احکامات انہوں نے انٹرا ڈیپارٹمنٹل اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دئے جس میں سیکرٹری خوراک نثار احمد، ڈائریکٹر خوراک میاں عبدالقادر شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر خوراک جلیل خان کے علاوہ تمام اضلاع کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس میں صوبے میں مصنوعی مہنگائی کا خاتمہ کرنے اور عوام کو صاف اور معیاری غذا کی فراہمی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے محکمہ کو فلور ملوں کو روزانہ کی بنیاد پر دیا جانے والا کوٹہ کے حساب سے آٹے کی مارکیٹ میں دستیابی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

د ریں اثناء وزیر خوراک نے سرکاری گندم کی خرید و فروخت میں ملوث فلور ملوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں پاسکو سے گندم کی خریداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ معیاری اور صاف ستھری گندم کی فراہمی کو یقینی بنانا محکمہ کے افسران کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اس موقع پر سیکرٹری خوراک نے کہا کہ گندم کے معیار اور مقدار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اس سلسلے میں متعلقہ افسران کنٹریکٹرز پر کڑی نظر رکھیں۔سیکرٹری نے مزید بتایا کہ محکمہ خواراک نے 20 کلو گرام آٹے کے سرکاری بیگز متعارف کرائے ہیں جن پر سرکاری مونو گرام اور آٹے کی قیمت درج ہے۔ بعدازاں سیکرٹری خوراک نے پرائس کنٹرول کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا کہ محکمہ کی جانب سے نومبر کے مہینے میں6669 دکانوں کا جائزہ لیا گیا ہے جن میں سے 1015 دکان مالکان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ خوراک نے فوڈ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ناصرف جیل بھیجا ہے بلکہ بھاری جرمانے بھی عائد کیے ہیں جرمانوں کی مد میں تقریبا 33 لاکھ روپے صوبے کے خزانے میں جمع ہوں گے۔

وزیر خواراک قلندر خان لودھی نے محکمہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اسے مزید بہتر بنانے کی تلقین بھی کی ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں