خیبرپختونخواحکومت ملازمین کی ریٹائرمنٹ سے متعلق پشاورہائیکورٹ کافیصلہ چیلنج کریگی

جمعرات 20 فروری 2020 00:13

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2020ء) خیبرپختونخواحکومت نے پشاورہائیکورٹ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر60سے بڑھاکر 63سال کرنے کے فیصلے کی معطلی کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کرنے کافیصلہ کیاہے ، صوبائی وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑانے عدالت عالیہ کے فیصلے پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاہے کہ عدلیہ کا احترام ہے تاہم جو فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا ہے وہ پالیسی پر مبنی معاملہ ہے۔

پشاورمیں میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے تیمورسلیم جھگڑا نے کہاکہ ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کے فیصلے کی کابینہ اور صوبائی اسمبلی نے منظوری دی ، سول سرونٹ رولز میں ریٹائرمنٹ ایج باربار چینج ہوئی ہے صوبائی حکومت جلد ہی ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائے گی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے عبوری ریلیف لینے اور فیصلہ معطل کرنے کی بھی درخواست کریں گے پشاور ہائی کورٹ سے اپیل ہے کہ فیصلہ آنے سے پہلے ہمیں وقت دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ حکومت سسٹینبل ڈویلپمنٹ پرخصوصی توجہ دے رہی ہے تاہم حکومت جتناپیسہ تنخواہ اورپنشن پر خرچ کرے گی اتناہی ڈویلپمنٹ سیکٹرپرپیسہ کم خرچ ہوگا انہوں نے کہاکہ پچھلے دس سالوںمیں87سے 316 ارب تک پنشن اور سیلریز میں اضافہ ہوا ہی2003-04 میں پنشن ایک ارب سے کم تھی اور سیلری بجٹ 80 ارب تھا15سال کے کم عرصہ میں پنشن بجٹ ایک ارب سے 70 ارب تک چلا گیا اگر ابھی سے اس پر توجہ نہ دی گئی تو پھر سیلری کے پیسے بھی نہیں ہونگے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ 2015/16 میں 112ارب ترقیاتی بجٹ 2018/19میں کم ہوکر 76 ارب پر آگیا اخراجات پر قابو پانے کے لئے ہم نے یہ اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے،اقتدارمیں آنے کے بعد ہم نے چار کام کئے حکومتی اخراجات کم کئے،ریٹائرمنٹ کی حدبڑھادی جس سے بیس ارب روپے کی بچت ہوئی ،ریونیومیں اضافہ کیا اورآخری کام اے ڈی پی کی نیشنلائزیشن کی ان فیصلے کے بعد دوبارہ ترقیاتی بجٹ میں 108 ارب تک اضافہ ہوگیاجتنا پیسا بچے گا اتنے ہی زیادہ اساتذہ ،ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف بھرتی کی جاسکیں گی انہوں نے کہاکہ صوبے میں اس وقت پانچ لاکھ سے زائد لیبر فورس ہے ان میں صرف 8 فیصد سرکاری ملازمین ہیںہیلتھ اورایجوکیشن میں ہماری گلوبل تناسب بہت کم ہے ہیلتھ سیکٹرمیں ہم بیس ڈالر فی بندے پرلگارہے ہیں حکومت پبلک سیکٹرکاپیسہ پرائیویٹ سیکٹرپرلگانے کی خواہاں ہیں تاکہ روزگار کے مواقع پیداہوں ،ریٹائرڈمنٹ کی حد صرف خیبرپختونخوامیں نہیں بڑھی پوری دنیا میں اس پالیسی پر عمل ہورہاہے انڈیامیں بھی ملازمین کی ریٹائرمنٹ کیلئے تین مختلف کٹیگریزہیں دنیامیں ایسے ممالک بھی ہیں جہاں مدت ریٹائرمنٹ 70برس ہے،وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت اپنی پالیسی پر عمل پیرا ہے اگر 63سالہ پالیسی پر عمل نہیں ہوپاتاتوحکومت کوکہیں نہ کہیں کٹ لگاناپڑسکتاہے جس کا سارابوجھ غریب عوام پر پڑے گا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں