سپیکرمشتاق احمدغنی نے قبائلی اضلاع سے منتخب اراکین کی قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی دینے کیلئے 36سٹینڈنگ کمیٹیوں کوتحلیل کردیئے

پیر 24 فروری 2020 20:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) سپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق احمدغنی نے قبائلی اضلاع سے منتخب اراکین کی قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی دینے کیلئے 36سٹینڈنگ کمیٹیوں کوتحلیل کرتے ہوئے ازسرنوکمیٹیوں کی تشکیل دینے کی منظوری دیدی۔

(جاری ہے)

پیر کے روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے قبائلی رکن شفیق شیرآفریدی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ فاٹاانضمام کو ہوئے کئی ماہ گزرچکے ہیں ایوان میںحکومت کی طرف سے یقین دہانی ہوئی تھی کہ قبائلی اراکین کو سٹینڈنگ کمیٹیوں میں شامل کیاجائے گا تاہم ابھی تک پرانی کمیٹیوں فعال ہیں جن میں قبائلی اضلاع سے منتخب اراکین کی نمائندگی نہیں انہوں نے مطالبہ کیاکہ موجودہ کمیٹیوں کو ختم کرکے نئی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں تاکہ قبائلی اراکین کی شمولیت سے وہ اپنے حلقوں کے معاملات دیکھ سکیں وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاکہ قبائلی اراکین کایہ جائز مطالبہ ہے کافی عرصہ ہوگیاہے انہیں نمائندگی ملنی چاہئے اس موقع پرسپیکرمشتاق غنی نے کہاکہ کمیٹیاں بنانے کااختیارانہیں ایوان نے دیاتھا اسوقت کئی کمیٹیاں اراکین کے مشیراورمعاون خصوصی بننے کی وجہ سے خالی پڑی ہیں کچھ ممبران اپنی کمیٹیاں تبدیل کرنے کے خواہشمندہیں اوربعض ممبران اب پارلیمانی سیکرٹری بننے والے ہیں اس لئے نئی کمیٹیوں کی تشکیل کیلئے تحریک لائی جائے بعدازاں متحرک رکن شفیق آفریدی نے کمیٹیوں کے خاتمے کیلئے تحریک پیش کی جسے سپیکرنے منظورکرتے ہوئے آرٹیکل193کے تحت تمام سٹیڈنگ کمیٹیاں تحلیل کرتے ہوئے رولز154کے تحت نئی کمیٹیوں کے قیام کی منظوری دیدی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں