۷ بعض ضروری حفا ظتی تدابیر اختیار کر نے سے کرونا وائرس سمیت اکثر متعدی امراض کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے،مقررین

بدھ 26 فروری 2020 21:32

lپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2020ء) خیبرمیڈیکل یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اینڈ سو شل سا ئنسز کے زیر اہتمام تین روزہ دوسری سا لانہ بین الاقوامی پبلک ہیلتھ کا نفر نس کی افتتا حی نشست سے خطاب کر تے ہو ئے مختلف طبی ما ہر ین نے کہا ہے کہ بعض ضروری حفا ظتی تدابیر اختیار کر نے سے کرونا وائرس سمیت اکثر متعدی امراض کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس آج کی پیداوار نہیں ہے بلکہ اسکی شنا خت سب سے پہلے 1960کی دہا ئی میں ہو ئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ اس مو ذی وائرس کا حا لیہ ظہور اس سا ل کی شروع میں چین کے شہر ووہان میں ہو ا ہے جس سے عالمی ادارہ صحت کے مطا بق اب تک 80ہزار سے زائد افراد متا ثر ہو چکے ہیں جن میں 22سو ہلاک شدگان بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ما ہر ین کا کہنا تھا کہ کر ونا وائرس سے اب تک سب سے زیا دہ جا نی نقصان چین میں ہو ا ہے جبکہ اس سے امر یکہ، ایران، افغانستان، سنگا پور، تا ئیوان اور جا پان میں بھی متا ثرہ افراد ہ رپورٹ ہو ئے ہیں۔

ڈاکٹر ممتاز علی ( نیشنل انسٹی ٹیو ٹ آف ہیلتھ اسلام آباد)نے کورونا وائرس کی مو جودہ صور تحال پر اظہار خیال کرتے ہو ئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت نے کو رونا وائرس کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیا دوں پر اسلام آباد میں ایک ایمر جنسی آپریشن سنٹر قائم کر کے حفا ظتی اقدامات کے ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کو ضروری ہدایات جا ری کی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی معا ونت سے کرونا وائرس کی روک تھام اور خدانا خواستہ ممکنہ آئوٹ بریک کی صورت میں چاروں صو بوں بشمول آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستاں کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹس کے سا تھ قر یبی رابطہ رکھا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ممتاز علی نے کہا کہ وفاقی وزارت صحت کی نگرانی میں ملک کے تمام متعلقہ اداروں کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے آن بورڈ لیا گیا ہے اور اس ضمن میں ہر 48گھنٹے بعد متعلقہ اداروں کے ذمہ داران کے اجلاس با قا عدگی سے منعقد کئیے جا رہے ہیں ۔

انھو ں نے کہا کہ خوف کی ضرورت نہیں ہے البتہ کو رونا وائرس کے خطرات سے نمٹنے کے لئے ہمیں جہاں تما م ضر وری حفا ظتی اقدامات کی پا بندی کر نی چا ہیے وہاں عوام میں بڑے پیما نے پر شعور و آگہی کے ذریعے بھی نہ صرف کرونا وائرس بلکہ دیگر متعدی امراض سے بچائو کے اقدامات بھی اٹھا ئے جا سکتے ہیں۔ کا نفرنس سے ڈاکٹر ضیاء الحق پرو وائس چانسلر اور ڈین پبلک ہیلتھ ، ڈاکٹر زوہیب خان ڈائر یکٹر اورک، ڈاکٹر سمیعہ لطیف (بر طانیہ)، ڈاکٹرمحمد فواد (سی ڈی سی چین)، ڈاکٹر یا سر یو سفزئی ڈائر یکٹر پی ایچ آر ایل اور ڈاکٹر مقصود خان چیئر مین ہیلتھ کیئر کمیشن نے بھی مختلف مو ضو عات پر تبا دلہ خیال کیا۔

قبل ازیں افتتا حی سیشن سے بطور مہما ن خصوصی خطاب کر تے ہو ئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ارشد جا وید نے کہا کہ یہ کا نفرنس ایک ایسے مو قع پر منعقد ہو رہی ہے جب ایک جا نب اس سارے خطے کو کورونا وائرس کے حملے کا سامنا ہے جبکہ دوسری جا نب معاشرے کو پرانے امراض کے سا تھ سا تھ بعض نت نئے پبلک ہیلتھ ایشوز کے چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ انھو ں نے تو قع ظا ہر کی کہ اس کا نفر نس کی تجا ویز اور سفارشات سے نہ صر ف کو رونا وائرس کی روک تھا م میں مدد ملے گی بلکہ اس سے دیگر متعدی اور غیر متعدی امر اض کی روک تھام کی نئی راہیں بھی کھلیں گی۔ #

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں