صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے 5473 بیڈز اور 508 وینٹی لیٹرز مختص ہیں، اجمل خان وزیر

ہفتہ 6 جون 2020 00:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2020ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے 5473 بیڈز اور 508 وینٹی لیٹرز مختص ہیں، صوبے کے ہسپتالوں میں بیڈز اور وینٹی لیٹرز کے حوالے سے سول سیکرٹریٹ کے اطلاع سیل میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں ٹوٹل 1800 بیڈز اور 63 وینٹیلیٹرز ہیں۔

جن میں 105 بیڈز اور 25 وینٹیلیٹرز کورونا مریضوں کے لیے مختص ہیں۔ جبکہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 1300 بیڈز اور 56 وینٹیلیٹر ہیں جن میں 55 بیڈز اور 25 وینٹیلیٹرز کورنا مریضوں کے لیے مختص ہیں۔اسی طرح حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 1250 بیڈز اور 52 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں سے 25 وینٹی لیٹرز اور 128 بیڈز کورونا مریضوں کے لیے مختص ہیں۔

(جاری ہے)

اجمل وزیر نے صوبے میں پنجاب سے گندم کی ترسیل پر پابندی سے متعلق کہا کہ گندم کا مسئلہ پنجاب کیساتھ اٹھایا گیاہے اور کل کابینہ اجلاس میں بھی اس پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آٹے اور گندم کا مسئلہ قومی رابطہ کمیٹی میں بھی اٹھایا گیا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے مسئلے کے حل کی بھرپور یقین دہانی کرائی ہے۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ صوبے میں ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ذخیرہ اندوزی کا قلع قمع کرنے کے لئے آرڈنینس نافذ کیا گیا ہے جس میں ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔

انہوں نے صوبے میں پیٹرول کی قلت کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے پیٹرول مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کر رکھی ہے جسکے مطابق صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں انتظامیہ پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں کررہی ہے انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں کئی پٹرول پمپس سیل بھی کئے گئے ہیں۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی انتظامیہ حرکت میں ہے۔

وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پر مختلف اضلاع میں متعدد مارکیٹس خلاف ورزی پر سیل کی جا رہی ہیں۔ لاک ڈاون میں نرمی ایس او پیز پر عمل درآمد سے مشروط تھی اس لئے ایس او پیز پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں صوبے کے سیاحتی مقامات ایس او پیز کے تحت کھولنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی محمود خان خود کورونا کی صورتحال مانیٹر کررہے ہیں وہ خود ہسپتالوں اور قرنطینہ سنٹرز کے دورے کررہے ہیں اور روزانہ تمام متعلقہ محکموں سے بریفنگ لیتے ہیں۔

اجمل وزیر نے کہا کہ سینئر صحافی فخرالدین سید نے کورونا کے حوالے سے آگاہی پیدا کرتے ہوئے خود کورونا وائرس کے شکارہو گئے انکی گراں قدر خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات کے دو آفیسر رضوان ملک اور سید بلال کاظمی بھی فرنٹ لائن پر ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے کورونا کا شکار ہوئے ہیں۔کورونا کا فی الحال کوئی علاج نہیں ہے سوائے احتیاطی تدابیر کے، اس لئے عوام سے درخواست ہے کہ حکومت کے قواعد وضوابط پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔اجمل وزیر نے ڈاکٹرز و دیگر طبی عملے کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز اور طبی عملے کے اراکین دن رات عوام کے تحفظ کے لیے فرنٹ لائن پر کام کررہے ہیں

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں