تجاوزات قائم کرنے پر 63 افراد گرفتار‘ ہتھ ریڑھیاں ٹرمینل میں بند

تجاوزات کی وجہ سے شہر کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں،چیف ٹریفک آفیسر وسیم احمد خلیل

جمعرات 6 اگست 2020 22:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اگست2020ء) سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے تجاوزات مافیا کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 63 افراد گرفتار کر کے ہتھ ریڑھیاں قبضے میں لے لیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر *وسیم احمد خلیل* کی ہدایت پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے اہلکاروں نے شہر بھر سے تجاوزات مافیا کو رضا کارانہ طور پر تجاوزات کے نقصانات بارے آگاہی دی اور باقاعدہ ان میں پمفلٹس بھی تقسیم کئے گئے جس میں تجاوزات سے پیدا ہونے والی مشکلات بارے کلمات درج تھے تاہم تجاوزات مافیا کی جانب سے اس پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا تھا جس پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے اہلکاروں کی جانب سے سٹی' دلہ زاک روڈ‘ جلیل کبابی روڈ‘ باچا خان چوک‘ شمع سینما روڈ پر کارروائیاں کی گئیں اور 63 افراد کو گرفتار کر کے ہتھ ریڑھیاں قبضے میں لے لیں اور ان پر جرمانے بھی عائد کئے۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی ٹریفک *وسیم احمد خلیل* نے ٹریفک ہیڈ کوارٹر گلبہار سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ٹریفک عملے کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ غریب ریڑھی بانوں کو مالی نقصان پہنچانے سے گریز کریں اور ایسے طریقے سے اپنا آپریشن مکمل کریں کہ جس سے کسی ریڑھی بان کو کوئی نقصان نہ ہو اور نہ ہی اس کا کوئی پھل اور سبزیاں ضائع ہوں اور گرفتاری کے بعد ان کی عزت نفس کا خاص خیال رکھا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے تجاوزات مافیا کو پہلے نوٹسز جاری کرتی ہے جبکہ اس کے بعد آپریشن کر کے تجاوزات قائم کرنے کے مرتکب افراد کو حراست جبکہ سامان کو قبضے میں لیکر ٹرمینل منتقل کردیا جاتا ہے تاکہ مالکان پر جرمانے عائد کئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات مافیا شہر کی خوبصورتی کا خاص خیال رکھتے ہوئے اپنے حدود سے تجاوز نہ کریں اور شہریوں کیلئے کسی قسم کے مشکلات پیدا کرنے سے گریز کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کی وجہ سے شہر کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔چیف ٹریفک آفیسر *وسیم احمد خلیل* نے مزید کہا کہ تجاوزات قائم کرنے کے مرتکب افراد کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائیگی

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں