احتساب عدالتوں میں پیشی کے لیے آنے والے جلوس لے کر نہ آتے تو مریم نواز کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ رونما نہ ہوتا ،شوکت یوسفزئی

منگل 11 اگست 2020 22:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2020ء) صوبائی وزیر محنت و ثقافت شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ احتساب عدالتوں میں پیشی کے لیے آنے والے جلوس لے کر نہ آتے تو مریم نواز کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ رونما نہ ہوتا ،بد قسمتی سے یہ روایت بن چکی ہے کہ عدالتوں میں پیشی کے وقت اپوزیشن لیڈرز جلوس لے کر آتے ہیںجو کہ عدالتی کاروائی میں مداخلت ہے وہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی میں مسلم لیگ نون کے پارلیمانی لیڈر سردار یوسف کی طرف سے مریم نواز کی نیب عدالت پیشی کے موقع پر لیگی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے بارے میں اٹھائے گئے نکتہ اعتراض کا جواب دے رہے تھے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اداروں کو پریشرائز کرنا اچھی روایت نہیں اپوزیشن لیڈر ز، احتساب عدالتوں میں پیشی کے وقت ورکروں کا جلوس نہ لایا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی اپوزیشن لیڈر کے ساتھ انتقامی کارروائی نہیں ہو رہی بلکہ جو کرپشن ہوئی ہے اس پر احتساب ہو رہا ہے نیب آزاد ہے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پولیس تحفظ کے لیے آتی ہے لیکن بدقسمتی سے اپوزیشن لیڈرز جن ورکروں کو ساتھ لے کر جاتے ہیں وہ ان کے کنٹرول میں نہیں ہوتے بلکہ ہر پیشی کے موقع پراپوزیشن لیڈر ز چاہتے ہیں کہ ان کے ورکرز بھی ان کے ہمراہ عدالت میں موجود رہیں۔

اس سے وہ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پولیس پر باقاعدہ پتھراؤ کیا گیا پولیس کے ساتھ لیگی کارکنوں کی جھڑپ کا سین بنایا گیا۔اس طرح قومی اداروں کی ساکھ مجروح ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی لیڈرز ہمارے لیے قابل احترام ہیں اور پولیس کی ذمہ داری ہے کہ ان کو تحفظ دیں لیکن ان کو بھی قومی اداروں کا احترام کرنا ہوگا۔ یہ عام لوگوں کی طرح عدالتوں میں جا تے تو اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوتے کیایہ بتا سکتے ہیں کہ عدالت میں پیشی کے وقت جلوس لے کر کیوں آتے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں