پشاور میں بنیادی صحت سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے،وزیر صحت وخزانہ

ٴْمقامی سطح پر ہیلتھ کونسل کا قیام، کام نہ کرنے والوں کو ضلع بدر کریں گے، تیمور سلیم جھگڑا

پیر 21 ستمبر 2020 23:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2020ء) صوبائی دارالحکومت پشاور میں بنیادی صحت سہولیات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ پشاور کے تمام مراکز صحت پر ڈاکٹرز، عملے اور طبی آلات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور انہیں اپنی پوری استعداد کے ساتھ فعال رکھا جائے گا۔ محنتی اور قابل ڈاکٹرز کی پشاور کے ہسپتالوں میں تعیناتی کی جائے گی جبکہ کام نہ کرنے والوں کو ضلع بدر کر دیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم و اطلاعات کامران خان بنگش کے ہمراہ پشاور میں صحت سہولیات کے حوالے منعقدہ پشاور کے ممبران صوبائی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پشاور سے منتخب ممبران صوبائی اسمبلی ارباب جہانداد، ارباب وسیم، فضل الٰہی، پیر فدا، ملک واجد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پشاور ڈاکٹر عظمت اور ڈپٹی ڈی ایچ اوز سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

ممبران صوبائی اسمبلی کو پشاور میں مراکز صحت اور ان میں دستیاب صحت سہولیات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ان مراکز صحت کو اگلے 6 ماہ میں اپنی پوری استعداد کے ساتھ فعال بنانے کے منصوبے سے آگاہ کیا گیا۔ بی ایچ یوز میں بجلی، واٹر سپلائی، مردانہ اور زنانہ علیحدہ علیحدہ باتھ رومز، ویٹنگ روم اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے عمل پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔

اسی طرح بی ایچ یوز میں 8 مختلف طبی آلات کی دستیابی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ 6 مختلف بیماریوں کی تشخیص کے لیے ٹیسٹنگ کٹس و آلات بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اس موقع پر وزیر صحت و خزانہ کا کہنا تھا کہ صحت مراکز کو مکمل طبی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے ممبران اسمبلی کا تعاون بھی درکار ہے۔ عوامی نمائندے اپنے حلقے میں قائم بی ایچ یوز کا باقاعدگی سے دورہ کریں اور سہولیات کا جائزہ لیں اور کسی بھی کمی و بیشی کی صورت میں مجھے اور ڈی ایچ او پشاور کو آگاہ کریں۔

تیمور جھگڑا نے اجلاس میں بتایا کہ بی ایچ یوز کی سطح پر مقامی مشران اور صحت عملے پر مشتمل ہیلتھ کونسل بنانے پر کام جاری ہے جس کی جلد منظوری متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری علاقے میں سول ڈسپنسریز کی ضرورت نہیں کیونکہ وہاں پر بڑے ہسپتال موجود ہیں۔ اجلاس میں ایم پی ایز کی جانب سے اپنے اپنے حلقہ نیابت میں قائم صحت مراکز سے متعلق تجاویز اور تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا۔

وزیر صحت و خزانہ نے ممبران صوبائی اسمبلی کو یقین دہانی کرائی کہ جلد پشاور کی آر ایچ سیز، بی ایچ یوز اور سول ڈسپنسریز میں ہر لحاظ سے تبدیلی نظر آئی گی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں محنتی اور قابل ڈاکٹر ہی کام کرے گا۔ ڈیلیور نہ کر نے اور کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے ڈاکٹرز اور عملے کو ضلع بدر کر دیا جائے گا۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ وہ بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز کے اچانک دورے کر رہے ہیں آئندہ وہاں کے مقامی نمائندے کے ہمراہ صحت مراکز کا اچانک دورہ کریں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں