محکمہ خوراک میں گندم ترسیل و تقسیم سمیت تمام امور ڈیجیٹلائز کئے جائینگے، میاں خلیق الرحمان

5لاکھ ٹن گندم درآمد کرانے کے لئے اگلے ماہ اجلاس طلب کرلیا گیاہے مشیر محکمہ خوراک

بدھ 23 ستمبر 2020 18:40

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2020ء) وزیراعلی کے مشیر برائے محکمہ خوراک میاں خلیق الرحمان نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک کے تمام آمور سمیت گندم کی خریداری، ترسیل و تقسیم کو ڈیجیٹلائز کرنے اورعوام کو سبسڈائزڈ آٹا کی فراہمی کیلئے ویلج کونسل سطح پر ڈسٹری بیوشن پوائنٹس قائم کئے جا ئیں گے جبکہ 5لاکھ ٹن گندم درآمد کرانے کیلئے اگلے ماہ اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

عوام کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے تندوروں میں سبسڈائزڈ آٹے کے استعمال کو متعارف کرایا جائے گا، منصوبے کے تحت حیات آباد کے تندوروں میں سبسڈائزڈ آٹے کی روٹی کی دستیابی بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے عوامی شکایات کے فوری ازالے کے لئے محکمہ خوراک میں شکایات سیل کے فوری قیام لئے ہدایات جاری کردی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصب سنبھالتے ہی فوڈ ڈائریکٹوریٹ کے پہلے دورے اور وہاں پر ایک اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا ہے۔

اجلاس میں سیکرٹری محکمہ خوراک خوشحال خان، ڈائریکٹر فوڈ زبیر احمد سمیت دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو محکمہ خوراک کے انتظامی ڈھانچے وامور، قوانین، گندم کی تازہ صورتحال، سٹوریج استعداد، پرائس کنٹرول طریقہ کار، محکمہ خوراک کے ضلعی دفاتر وغیرہ کے بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو محکمہ خوراک کے سالانہ ترقیاتی منصوبوں، جاری ترقیاتی منصوبوں اور تیز تر عمل درآمد والے منصوبوں کے حوالے سے بھی تفصیلا ًبتایا گیا۔

محکمہ خوراک کے کل 14 منصوبے ہیں جن میں 11 جاری ترقیاتی منصوبے منظور ہوچکے ہیں جبکہ تین نئے ترقیاتی منصوبوں میں سے دو کی بھی منظوری ہوچکی ہے، پانچ منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جبکہ جاری منصوبوں کیلئی446 ملین اور نئے منصوبوں کیلئے 160 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ منصوبوں کی تکمیل پر کل 606 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے۔ اجلاس کو صوبے میں گندم موجودگی اور خریداری کیلئے لئے کئے گئے اقدامات اور طریقہ کار کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ محکمہ خوراک نے پرائس کنٹرول میکنزم کے تحت امسال جنوری سے ستمبر تک 6849 دوکانوں کا معائنہ کیا ہے جبکہ جرمانوں کی مد میں دو کروڑ روپے کی حصول یقینی بنائی ہے۔ اس موقع پر مشیر خوراک میاں خلیق الرحمان نے صحت عامہ کے خاطر محکمہ خوراک کو تندوروں میں سبسڈائزڈ آ ٹا متعارف کرانے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی جبکہ منصوبے کے تحت حیات آباد کے تندوروں میں سبسڈائزڈ آٹے کی روٹی کی دستیابی بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا بھی فیصلہ ہوا۔

مشیر خوراک نے تندوروں میں ڈیجیٹل سکیل، ریٹ لسٹ اورعوام کی آگاہی کے لئے بینر لگانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ مشیر خوراک نے گندم کی مزید خریداری کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے محکمہ خوراک کے خالی آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو تیز کرنے اور گندم سٹوریج کیپسٹی بڑھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے سرکاری سستا آٹا پوائنٹس میں سبسڈائز آٹے کی حقدار کو فراہمی یقینی بنانے اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے سیل پوائنٹس کے معائنے ممکن بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

مشیر خوراک نے کہا ہے کہ تمام حکام اپنے فرائض کو یقینی بنائے، سرکاری امور میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی قیادت میں عوام کو سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں