جن اساتذہ کے ایک سٹیشن پر دو سال پورے ہوگئے ہیں ان کا فورا تبادلہ کیا جائے،شہرام ترکئی

رپورٹ ایک ہفتے کے اندر اندر پیش کی جائے ،،،ضلعی دفاتر کے اٹو میشن پر کام بھی فورا شروع کیا جائے،وزیر تعلیم خیبر پختونخوا

جمعرات 24 ستمبر 2020 23:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2020ء) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدیت کی ہے کہ جن اساتذہ کے ایک سٹیشن پر دو سال پورے ہوگئے ہیں ان کا فورا تبادلہ کیا جائے اور یہ رپورٹ انہیں ایک ہفتے کے اندر اندر پیش کی جائی. جبکہ ضلعی دفاتر کے اٹو میشن پر کام.بھی فورا شروع کیا جائی اپنے ضلعی دفاتر اساتذہ سے خالی کئے جائیں اور تمام توجہ طلباء پر دی جائی.

محکمہ تعلیم.میں سزا اور جزا پر.عمل.ہوگا جو کام.کرے گا اسے مراعات دی جائیں اور جو کام.نہیں کرے گا ان کے خلاف قانونی ایکشن لیا جائیگا۔ کھیلوں پر توجہ دیں گے اور سکولون کے اندر میدان آباد کریں گے اور جن سکولوں میں یہ سہولت نہیں ہے وہاں پر کھیل کے میدان بنائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

یہ ہدایات انہوں نے ڈائریکٹوریٹ آف ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے ایک اجلاس کے دوران جاری کیں۔اس موقع پر.صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی.

سیکرٹری ایجوکیشن ندیم افضل.چوہدری، سپیشل.سیکرٹری ظریف المعانی. ڈائریکٹر.ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم. اور دیگر متعلقہ حکام.بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے ہدایت کی کہ آئندہ نئے سکولوں کی.تعمیر.میں کھیلوں کے میدان. درختوں اور پودوں کا بھی انتظام لازمی کیا جائے اور اساتذہ اور طلباء شجر کاری( پلانٹیشن) میں بھی بھر پور حصہ لیں.

محکمہ.تعلیم.میں تمام کام.میرٹ پر ہوں گے اور اساتذہ کے جائز مسائل حل کیے جائیں گے تاکہ وہ طلباء پر توجہ دیں سکیں۔انہوں نے کہا آج کے بعد تبادلوں اور تعیناتیوں پر پابندی ہوگی اور ضرورت کی بنیاد پر موجودہ پالیسی میں اصلاحات کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی کمی کو فورا پورا کیا جائے جبکہ آئی ٹی لیبز اور آئی ٹی سٹاف کا تمام ڈیٹا ایک ہفتہ کے اندر پیش کرنے کی ہدایت کی. انہوں نے کہاکہ سہولت کی خاطر پورے سسٹم کو ڈیجیٹلائز کیا جائیگا. انہوں نے کہا کہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے درمیان روابط کو مربوط کیا جائے اور تمام دفتری امور کو پیپر لیس کیا جائے اور باقاعدگی سے ٹریکنگ کی جائے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں