ٹریفک عملے کی کارروائیاں تجاوزات قائم کرنے پر 106افراد پر جرمانے عائد

ہفتہ 26 ستمبر 2020 21:48

پشاور۔26 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2020ء) سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے تجاوزات مافیا کیخلاف کارروائیاں مزید تیز کرتے ہوئے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 106افراد گرفتار کر کے ہتھ ریڑھیاں قبضے میں لے لیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر وسیم احمد خلیل کی ہدایت پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے اہلکاروں نے شہر بھر سے تجاوزات مافیا کو رضا کارانہ طور پر تجاوزات کے نقصانات بارے آگاہی دی تاہم تجاوزات مافیا کی جانب سے اس پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا تھا جس پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے اہلکاروں کی جانب سے باچا خان چوک خوشحال بازار شعبہ چوک حیات آباد جلیل کبابی روڈ اور دلہ زاک روڈ پر کارروائیاں کی گئیں اور 106افراد کو گرفتار کر کے ہتھ ریڑھیاں قبضے میں لے لیں اور ان پر جرمانے بھی عائد کئے۔

(جاری ہے)

اسی طرح کینٹ سیکٹر میں بلور پلازے کے سامنے اور چارسدہ روڈ سیکٹر میں خوشحال بازار میں نو پارکنگ زون میں موٹر سائیکلیں کھڑی کرنے پر 27موٹر سائیکلوں کو ٹرمینل میں بند کردیا گیا۔ ایس ایس پی ٹریفک وسیم احمد خلیل نے ٹریفک ہیڈ کوارٹر گلبہار سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ ٹریفک عملے کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ غریب ریڑھی بانوں کو مالی نقصان پہنچانے سے گریز کریں اور ایسے طریقے سے اپنا آپریشن مکمل کریں کہ جس سے کسی ریڑھی بان کو کوئی نقصان نہ ہو اور نہ ہی اس کا کوئی پھل اور سبزیاں ضائع ہوں اور گرفتاری کے بعد ان کی عزت نفس کا خاص خیال رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے تجاوزات مافیا کو پہلے نوٹسز جاری کرتی ہے جبکہ اس کے بعد آپریشن کر کے تجاوزات قائم کرنے کے مرتکب افراد کو حراست جبکہ سامان کو قبضے میں لیکر ٹرمینل منتقل کردیا جاتا ہے تاکہ مالکان پر جرمانے عائد کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات مافیا شہر کی خوبصورتی کا خاص خیال رکھتے ہوئے اپنے حدود سے تجاوز نہ کریں اور شہریوں کیلئے کسی قسم کے مشکلات پیدا کرنے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ تجاوزات کی وجہ سے شہر کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔چیف ٹریفک آفیسروسیم احمد خلیل نے کہا کہ تجاوزات قائم کرنے کے مرتکب افراد کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائیگی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں