صوبائی حکومت ضم اضلاع کی محرومیاں دور کرنے کیلئے کوشاں ہے، افسران زیر تعمیر منصوبوں کی باقاعدگی سے نگرانی کریں، ریاض خان

بدھ 30 ستمبر 2020 17:09

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2020ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے مواصلات وتعمیرات نے ھدایت کی کہ نئے ضم شدہ اضلاع کے اندر محکمہ مواصلات و تعمیرات کی خالی آسامیاں جلد از جلد پر کی جائیں تاکہ نہ صرف قبائلی اضلاع میں تمام تعمیراتی جاری اور نئے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے اور نوجوان تعلیم یافتہ نسل کو روزگار بھی میسر ہوسکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وصوبائی حکومت قبائلی علاقوں کی سترسالہ محرومیوں کے ازالے کے حوالے عملی اقدامات کر رہی ہیں۔ یہ ھدایات اُنہو ں نے ضم شدہ اضلاع کے تر قیا تی منصو بوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اس مو قع پر چیف انجینئر برائے ضم اضلاع نے تر قیا تی کا موں با رے تفصیلی بر یفنگ دی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری مواصلات و تعمیرات انجینئر اعجاز حسین انصاری کے علاہ دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔

ریاض نے کہا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کے منصو بو ں پر تیز تر ترقیاتی پروگرام (accelerated implementation program) کی دس سالہ منصوبہ بندی کے تحت ہر سال سو ارب روپے خرچ کرلے گی جس سے قبائلی عوام خو شحا ل ہو گے ۔معاون حصوصی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔اس لئے متعلقہ افسران زیر تعمیر تمام تعمیراتی منصوبوں کی دیکھ بھال کے ساتھ ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔ اُنہو ں نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں تعمیراتی کام کے معیارپر کوئی سمجھوتا قابل قبول نہیں ہے اور جو بھی غفلت کا مرتکب پایا گیا اسکے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں