سبسڈائز آٹا بلیک میں فروخت کرنے پر 7 ڈیلرز کے لائسنس و کوٹہ معطل

بلیک میں آٹے کی فروخت کرنیوالوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی، آفتاب عمرپشاور

منگل 20 اکتوبر 2020 23:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2020ء) محکمہ خوراک نے سبسڈائز آٹے کو مہنگے داموں اور بلیک میں فروخت کرنے پر 7 ڈیلرز کے لائسنس اور کوٹے کو معطل کردیا۔ وزیراعلی کے مشیر برائے خوراک میاں خلیق الرحمان اور محکمہ خوراک کے اعلی حکام کی ہدایت پر راشننگ کنٹرولر پشاور آفتاب عمر کی نگرانی میں اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر تسبیح اللہ نے ماموں خٹکی فقیر کلے تاج آباد اور دیگر علاقوں میں آٹا ڈیلرز کو چیک کیا جہاں پر آٹا ڈیلرز مخصوص گروہ کو سبسڈائز آٹا 870 سے لیکر 880 روپے پر مہیا کرتے تھے جو دیگر علاقوں میں 920 روپے میں بیچتے ہیں جس پر محکمہ خوراک کے افسران نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 7 آٹا ڈیلروں کے لائسنس اور کوٹے کو معطل کردیا جبکہ حیات آباد کے مختلف علاقوں سے 18 گرانفروشوں کو گرفتار کرلیا گیا جن میں سبزی و پھل فروش جنرل سٹور و بیکری مالکان سمیت دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

راشننگ کنٹرولر پشاور آفتاب عمر نے اپنے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ سبسڈائز آٹے کے ثمرات ہر صورت میں عوام تک پہنچنے چاہئیں جس کی کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ خوراک کے افسران روزانہ کی بنیاد پر فلور ملوں اور آٹا ڈیلروں کو چیک کر رہے ہیں تاکہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلیک میں آٹے کی فروخت کرنیوالوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور کسی کے ساتھ نرمی نہیں برتی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں