پاکستان اور افغانستان مشترکہ مذہب، تاریخ اور ثقافت کے مضبوط دوستا نہ رشتے میں جڑے ہوئے ہیں، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق

منگل 20 اکتوبر 2020 23:29

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2020ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہاہے کہ پاکستان اور افغانستان مشترکہ مذہب، تاریخ اور ثقافت کے مضبوط دوستا نہ رشتے میں جڑے ہوئے ہیں۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں مقیم افغان قونصل جنرل نجیب اللہ احمد زئی کے ساتھ اپنے دفتر میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر کیا ہے جنھوں نے گزشتہ روز ان سے کے ایم یو کے مختلف شعبوں میں زیرتعلیم افغان طلباء اور طالبات کے مسائل کے حوالے سے ملاقات کی۔

پروفیسر ڈاکٹر ضیاء لحق نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دوستی اورہسائیگی کے برادرانہ تعلقات میں جڑے ہیں اور یہ دوستانہ تعلقات دہایئوں پر مبنی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ صوبے کی واحد پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹی ہونے کے ناطے افغان طلباء و طالبات کے لئے کے ایم یو میں علم وتحقیق کے وسیع مواقع دستیاب ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ کے ایم یو کے ملحقہ انسٹی ٹیوٹس میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی ہدایت پر78 افغان طلباء طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیںجنہیں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی وساطت سے علامہ محمد اقبال سکالرشپ سکیم کے تحت ایم بی بی ایس،ڈینٹسٹری،فزیو تھراپی، نرسنگ ، پیرا میڈیکل سائنسز اور بیسک میڈیکل سائنسز کے شعبوں میں ٹیوشن فیس کے علاوہ سالانہ فی طالب علم 238000/= روپے ہاسٹل، خوراک اور کتب وسٹیشنری کی مد میں فراہم کیئے جا رہے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے افغان قونصل جنرل کو بتایا کہ کے ایم یو میں طب سے متعلق تمام اہم شعبوں مثلاً ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، پبلک ہیلتھ،بیسک میڈیکل سائنسز، میڈیکل ایجوکیشن ، نرسنگ، فزیو تھراپی اور پیرامیڈیکل سائنسز میں بیچلر، پوسٹ گریجویٹ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان تمام پروگرامات میں افغان طلباء و طالبات کے لیے داخلوں اور تربیت کے وسیع امکانات موجود ہیں ۔

انھوں نے افغان طلباء و طالبات کے لئے شارٹ ٹرینگ کورس کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم یو طب کے تمام شعبوں میں افغان طلباء کو ٹریننگ دینے کے لئے تیار ہے جسکے لئے افغان حکومت کو حکومت پاکستان کے متعلقہ اداروں کے توسط سے ایک قابل عمل پروگرام پیش کرناچاہئے۔ انھوں نے افغان قونسلر جنرل کی جانب سے افغانستان میں کے ایم یو کا ایک افغان کیمپس کھولنے کی دعوت کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ کے ایم یو کے لیے افغانستان کے اندر اپنا ایک سب کیمپس کھولنا اعزاز کی بات ہوگی البتہ ایسی کسی تجویز پر متعلقہ اداروں سے مشاور ت اور اجازت کے بعد ہی عمل درآمدکی کوئی سبیل نکالی جا سکتی ہے۔

آخر میں انھوں نے افغان قونصل جنرل کو کے ایم یو آمد پر شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ وہ ذاتی حیثیت میں افغان طلباء وطالبات کے مسائل کو حل کرنے میں ذاتی دلچسپی لیں گے اور ان کے تمام مسائل ہائر ایجوکیشن کمیشن سمیت تمام متعلقہ اداروں کی سطح پر حل کرنے میں ہر ممکن تعاون اوراہنمائی فراہم کی جائے گی ۔ قبل ازیں افغان قونصل جنرل نجیب اللہ احمد زئی نے ہاسٹل ، سکالر شپ اور امتحانات سے متعلق افغان طلباء وطالبات کے مسائل کے ایم یو کے حکام کے سامنے رکھے جبکہ بعد ازاں کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق اور قونصل جنرل نجیب اللہ احمد ئی نے افغان طلباء وطالبات کے ایک نمائندہ وفد سے بھی انکے مسائل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور انکے مسائل فوری طور پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

#

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں