پشاور، شدید ترین مہنگائی کے باعث گوشت کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 22:17

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2020ء) شدید ترین مہنگائی کے باعث گوشت کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے صوبائی دارلحکومت پشاور میں 100بھینسیں زبح کرنے کی تعداد میں بتدریج کمی ہو کر 50تک آ گئی ہے قیمہ اور گوشت کے دیگر لوازمات کی خرید و فروخت میں 80فیصد تک کمی آ گئی ہے مارکیٹ میں گوشت کی قیمت 500جبکہ سادہ گوشت500اور ہڈی بغیر گوشت 600روپے میں،جبکہ سادہ قیمہ 500اورمصالحہ والا قیمہ400 روپے میں فروخت ہورہا ہیً ہشتنگری ، ہشتنگری ریلوے پھاٹک ، رامداس سمیت شہر کے مختلف مقامات پر قصائیوں کی دکانیں سنسان ہو کر رہ گئی ہے قصابوں سے گوشت لینے والوں کی تعداد میں روز بروز کمی ہو رہی ہے قصابوں کے مطابق شدید مہنگائی نے ان کا کاروبار بھی بری طور پرمتاثر کردیا ہے شہری اب گوشت کے بجائے سبزیوں یا دالوں کو ترجیح دے رہے ہیں یا گوشت کے بجائے صرف گوشت کی ہڈیوں کو ترجیح دے رہے ہیں مہنگائی نے عام صارف کو بری طور پر متاثر کیا ہے گوشت کی قیمتوں میں اضافہ بھی اس کی سب سے بڑی وجہ ہے تاہم بھینسوں ، گائے کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث ہم مناسب ریٹ پر گوشت فروخت کر رہے ہیں تاہم شہری اسے مہنگے داموں کا نام دے رہے ہیں مہنگائی کے بڑھتے ہو ئے طوفان نے شہریوں کی زندگی اجیر ن کر دی ہے عوام کے مطابق اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا دکاندار پھل اور سبزیاں اپنے من پسند قیمت پر فروخت کر رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں شہر کے ہر علاقے کے دکاندار اپنی مرضی کے مطابق اشیائے خوردونوش فروخت کررہے ہیں

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں