جسٹس فائزعیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار پانے سے عارف علوی سے استعفے کا مطالبہ تو بنتا ہے ، سکندرشیرپائو

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 22:22

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2020ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائونے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کو سپریم کورٹ کی جانب سے کالعدم قرار د ئیے جانے کے بعد آیا صدر عارف علوی کے استعفیٰ کا مطالبہ تو بنتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں میں پارٹی کے آٹھویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سابق ایم پی اے اور قومی وطن پارٹی کے صوبائی وائس چیئر مین عدنان خان وزیر، قومی وطن پارٹی بنوں کے چیئر مین ملک شاہ کرم خان اور کرک کے چیئر مین غفران خٹک نے بھی خطاب کیا۔ سکندر شیر پائو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کو تمام الزامات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ ان کے خلاف صدارتی ریفرنس بدنیتی کی بنیاد پر دائر کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے FATFکی جانب سے پاکستان کو فروری تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے اعلان کو حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس حوالے سے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جنوبی اضلاع کی ترقی اور وہاں کی پسمادگی دور کرنے کیلئے ترقیاتی منصوبو ں کا آغاز نہیں کیا جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں میں مایوسی اور بے چینی پائی جاتی ہے۔

سکندر شیر پائو نے کہا کہ قبائیلی علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بھی کوئی قدم نہیں لیا گیا جبکہ وہاں پر امن وامان کی صور ت حال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے لیکن حکمرانوں کے پاس عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوئی منصوبہ نہیں۔حکمران اپنی غلطیوں کو چھپانے اور نا اہلی پر پردہ ڈالنے کیلئے سابقہ حکومتوں کو مورد الزام ٹہرا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ڈھائی سال کی کار کردگی عوام کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں پیدا کرنا تو دور کی بات ہے حکومت نے اپنی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کر دیا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں