پولیس حکام ضم شدہ اضلاع میں پولیس فورس کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرکے انہیں جلد از جلد عملی جامہ پہنائیں،ثناء اللہ عباسی

پیر 23 نومبر 2020 23:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2020ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثنااللہ عباسی نے اعلی پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ضم شدہ اضلاع میں پولیس فورس کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرکے انہیں جلد از جلد عملی جامہ پہنائیں۔یہ ہدایت انہوں نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسروں کے ساتھ آن لائن ویڈیو لنک کانفرنس کے دوران جاری کیں۔

ضم شدہ اضلاع کے ضلعی پولیس افسران جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان، کرم، باجوڑ، مہمند اور خیبر نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ ریجنل پولیس افسروں نے آئی جی پی کو اپنے اپنے ریجنوں میں بالخصوص ضم شدہ اضلاع میں پولیس فورس کے ترقیاتی منصوبوں جن میں پولیس لائنز، پولیس اسٹیشن، پولیس چیک پوسٹوں کی تعمیر، ہتھیاروں کی فراہمی اور وائرلیس نظام کی تنصیب وغیرہ شامل ہیں، پر باری باری تفصیل سے بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کی مجموعی صورتحال، پولیس کے پیشہ ورانہ اقدامات اور حالات کے پیش نظر پولیس کے لائحہ عمل اور حکمت عملی کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور اپنے اپنے زیر کمانڈ اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کیں۔ آئی جی پی ڈاکٹر ثنااللہ عباسی نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں اعلی اور معیاری پولیسنگ کا فروغ ان کی اولین ترجیح ہے اور کہا کہ پولیس کے حالات کار اور اوقات بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اور اس مقصد کے لیے ایک ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی جاچکی ہے، جس سے پولیس فورس کے لیے ہتھیار اور ضروری جدید آلات خریدے جائیں گے۔ اجلاس میں پروکیورمنٹ پلان کا تفصیلی جائزہ لینے اور صلاح ومشورے کے بعد اس کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب مزید بجٹ فراہم کیا جارہا ہے جو پولیس کے انفراسٹرکچر اور دیگر ضروریات پر خرچ کیا جائے گا۔

آئی جی پی نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں پولیس کو درپیش چیلنجوں کو مد نظر رکھ کر ہر قسم کی سہولیات اور ہتھیاروں سے لیس کیا جائیگا تاکہ ان کو ملک دشمن عناصر کے خلاف فرائض کی کماحقہ ادائیگی میں کسی قسم کی دقت اور مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ آئی جی پی نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ وہ قبائلی اضلاع میں ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھیں اور صوبے میں دیرپا امن کو زک اور نقصان پہنچانے کے ناپاک عزائم کو بروقت خاک میں ملائیں۔

آئی جی پی نے کہا کہ صوبے میں امن بڑی قربانیوں سے قائم کیا گیا ہے۔ اور قبائلی اضلاع میں عوام نے پولیس سے پر امن اور خوشحال معاشرے کے قیام اور ترقی کے سفر کو کامیابی کے ساتھ منزل مقصود تک پہنچانے سے متعلق کافی توقعات وابستہ کررکھی ہیں اور ان کو ہدایت کی کہ وہ مقامی لوگوں کے اعتماد پر پورا اترنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دن رات سخت کوشش کریں اور علاقے کو امن کا گہوارہ بناکر عوام کے دل جیت لیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں