اپوزیشن کا کورونااخراجات،بی آرٹی اور بلین ٹری سونامی پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کامطالبہ

حزب اختلاف منفی تاثرکے ذریعے عوام میں کنفیوژن پیداکررہی ہے اگرواقعی کوئی ثبوت ہے تواسکی نشاندہی کی جائے ،حکومت

بدھ 2 دسمبر 2020 23:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2020ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں اپوزیشن نے ایک بارپھر کوروناکے تدارک پرخرچ ہونیوالی رقم،بی آرٹی اور بلین ٹری سونامی پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا تاہم حکومت نے کمیشن کی استدعاکومستردکرتے ہوئے واضح کیاکہ اپوزیشن منفی تاثرکے ذریعے عوام میں کنفیوژن پیداکررہی ہے اگرواقعی کوئی ثبوت ہے تواسکی نشاندہی کی جائے ۔

صوبائی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈراکرم خان درانی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ ملکی معیشت بیٹھ چکی ہے ہم سن رہے ہیں کہ کوروناپی پی ایزاوربیمارمریضوں پر اخراجات ہوئے ہیں اس کی ہمیں تفصیلات دی جائیں کہ ابھی تک کتنی اموات ہوئی،کتنے لوگ صحت یاب ہوئے فی مریض پر کتنا خرچہ آیا اور فوت شدہ افرادپرکتنے اخراجات حکومت نے برداشت کئے انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے بلین ٹری پراجیکٹ پرایکشن لیاہے جب بھی اس پراجیکٹ کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی بات کرتے تھے تو ہمارے ساتھ جانے کوکوئی تیار نہیں تھا اگراسوقت ہماری بات مان لی جاتی تو آج حکومت کو شرمندگی نہ اٹھانی پڑتی اسی طرح بی آرٹی کی بسیںافتتاح سے دوسال پہلے منگوائی گئیں سائیکلیں پہنچ چکی ہیں لیکن اسے چلانے کیلئے کوئی روٹ نہیں بی آرٹی پر اربوں روپے خرچ ہوئے اس سے پشاورکابہت بڑانقصان ہوا ہے کورونا،بی آرٹی اور بلین ٹری پراجیکٹ میں کرپشن کی بو آرہی ہے اسکی تحقیقات کیلئے اپوزیشن وحکومت اراکین پرمشتمل کمیشن تشکیل دیاجائے بصورت دیگر ایوان میں اس متعلق سوال یا تحریک التواء لائینگے۔

(جاری ہے)

پی پی کی رکن نگہت اورکزئی نے کہاکہ کوروناٹیسٹ سرکاری ہسپتالوں میں پہلے تین ہزار پرہوتاتھا اب70کروڑکاٹھیکہ نجی لیبارٹری کودیدیاگیاہے جہاں یہی ٹیسٹ ساڑھے ہزار روپے پر کیاجارہاہے ٹیسٹ کے کیٹس نجی لیبارٹری کو دینے سے ظاہرہوتاہے کہ اس میں کسی کو نوازاگیاہے ۔صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی اور اور پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نگھت اورکزئی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ بیلن ٹریز سونامی اور بی آر ٹی اس حکومت کے فلیگ شپ پروجیکٹس ہیں جسکو اپوزیشن متنازعہ بنا رہی ہے۔اپوزیشن کبھی کہتی ہے بہ آر ٹی سو بلین پر بنی۔کبھی ایک سو بیس بلین لاگت بتاتی ہے کبھی کرپشن کے الزامات لگاتی ہے انہوں نے کہا کہ اگر کرپشن ہوئی ہے تو کوئی ثبوت لاکر دے۔ہم ایکشن لیں گے۔ شوکت یوسفزئی نے اپوزیشن کو چیلنج کیا کہ وہ ملتان لاہور اور اسلام آباد کی میٹرو کے ساتھ پشاور کی بی آر ٹی کی لاگت کو کمپیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پشاور کی بی آر ٹی صرف بس سروس نہیں ہے یہاں کمرشل پلازے۔ ڈپوز کی تعمیر اور اور بسوں کی خریداری کے علاوہ آٹھاسٹھ کلومیٹر اضافی روٹس شامل کیا گیا ہے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بلین ٹری سونامی کے حوالے سے باتیں ہوتی ہیں لیکن کوآرڈینیٹس موجود ہیں اپوزیشن ان میں کوء ایک سیلیکٹ کر کے بتائیں کہ کرپشن کس جگہ ہوئی ہے پوری دنیا بلین ٹری سونامی منصوبے کی تعریف کر رہی ہے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ایم ایم اے نے آدھا کلو میٹر جیل پل شروع کیا تھا۔

ان کے بعد اے این پی حکومت کبھی پانچ سال گزرے رے مگر دس سال بعد ہم نے آکر وہ پل بنایا۔ بی آر ٹی بتیس کلومیٹر ہے اس کے اندر 32 سٹیشنز ہیں اور ہیڈبرجز ہیں انڈرپاسز ہیں وہ ہم نے دو سال میں بنائے تو اس پر شور مچاتی ہے انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کے حوالے سے اپوزیشن کا ہر چیلنج قبول کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے اگر بلین ٹریز منصوبے کے حوالے سے کوئی تفصیل مانگی ہے تو ضرور دیں گے انہوںنے مذکورہ منصوبوں کی تحقیقات کیلئے اپوزیشن کی کمیشن کی استدعاکومستردکرتے ہوئے کہاکہ اگرحزب اختلاف کے پاس واقعی میں کوئی ثبوت ہے تو اس کی نشاندہی کرے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں