ضم شدہ اضلاع کے ای پی آئی ورکرز اور ویکسینیٹرز میں 593 موٹر سائیکلیں تقسیم

استعداد کار میں اضافہ ہوگا، ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کیلئے مزید 471 ملازمین بھرتی کریں گے، سیکرٹری صحت امتیاز حسین شاہ

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) ضم شدہ قبائلی اضلاع کے ای پی آئی ورکرز اور ویکسینیٹرز میں 593 موٹر سائیکلیں تقسیم کی گئیں۔ اس حوالے سے ای پی آئی ضم اضلاع کے دفتر میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا سید امتیاز حسین شاہ تھے۔ موٹر سائیکلیں حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری صحت کا کہنا تھا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے ہیلتھ ملازمین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کر رہے ہیں تاکہ ویکسینیشن کے عمل کو تیزاور بہتر کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ نومولود بچوں کیلئے حفاظتی ٹیکے لازمی ہیں اور یہ ان کی صحت اور مستقبل کے لیے اہم ہیں۔ اسی وجہ سے ویکسینیشن کے نظام مزید موثر بنایا جا رہا ہے۔ امتیاز حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ای پی ورکرز اور ویکسینیٹرز کو اس سہولت سے آراستہ کرنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ہم سب نے مل کر نمونیہ، خسرہ اور اسی طرح کی دیگر بیماریوں کا خاتمہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں بچوں کی ویکسینیشن کے لیے مزید 471 ملازمین بھرتی کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا بچوں کی ویکسینیشن کے عمل پرخاص توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں تا کہ ایک صحت مند نسل پروان چڑھ سکے۔ صوبائی حکومت نے اس سال صحت کے شعبہ کے لیے ریکارڈ بجٹ بھی مختص کیا ہے جس میں ضم شدہ قبائلی اضلاع پر خاص توجہ دی گئی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر نیاز محمد کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بچوں کی صحت کا خیال رکھنا ہم پر فرض ہے کیونکہ یہ ملک و قوم کا مستقبل ہیں۔ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں اس وقت ای پی آئی ملازمین کی تعداد 593 ہیں۔ ان ورکرز کو موٹر سائیکلیں دینے کا مقصد دور دراز کے علاقوں میں بچوں کی ویکسینیشن کو ممکن بنانا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں