خیبرپختونخوااسمبلی میں محکمہ صحت سے متعلق آڈیٹرجنرل کی رپورٹ پر گرماگرم بحث

جمعہ 4 دسمبر 2020 21:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2020ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں محکمہ صحت سے متعلق آڈیٹرجنرل کی رپورٹ پر گرماگرم بحث ہوئی اپوزیشن لیڈراکرم درانی نے توجہ دلائونوٹس پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے کورونا بیمای کی آڑمیں بے انتہاکرپشن ،بے قاعدگیاں اور بدانتظامی شروع کی ہے فنڈزبھی غیرمتعلقہ اورغیرذمہ داروں کوجاری کئے جارہے ہیں ہسپتالوں کی کوئی مناسب انتظامات نظرنہیں آرہے ہیں اورصرف زبانی کلامی طور پر بلندوبانگ دعوے کئے جارہے ہیں بازاروں اور مارکیٹوں کوغیرضروری طور پر اور بغیرکسی پیشگی اطلاع کے بندکیاجارہاہے ایک ماسک کے آڑمیں لوگوں کوہراساں اوربھاری جرمانہ کیاجارہاہے آ ج موجودہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے خوف وہراس کا عجیب ماحول پیداکیاہواجس کی وجہ سے کاروباری لوگ ،تاجر اورعام لوگ بھی پریشان ہیں اس کے علاوہ سکولوں کی بندش اورکوئی صحیح پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے والدین بھی سخت کوفت میں مبتلاہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے محکمہ صحت سے متعلق ایوان میںآڈیٹرجنرل کی رپورٹ2015-16 پیش کرتے ہوئے کہاکہ رپورٹ میں85نکات ایسے ہیں جس میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اس دوران وزیرخزانہ وصحت تیمورجھگڑا نے کہاکہ رولزکے مطابق توجہ دلائونوٹس پربحث نہیں کی جاسکتی اپوزیشن کوقواعدوضوابط کاپتہ ہوناچاہئے سیاسی سکورننگ کیلئے رولز کی خلاف ورزی کی جارہی ہے کرپشن والے کرپشن کے الزامات نہ لگائیں جس پراپوزیشن اراکین آپے سے باہر ہوگئے اوردونوں جانب سے اراکین بلندآوازمیں بولنے لگے جسکے باعث ایوان میں کان پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی تھی اے این پی کے سرداربابک نے اس موقع پر کہاکہ اپوزیشن لیڈرجب بات کرتے ہیں تواخلاقاًرولزریلیکس ہونے چاہئے ہم توحکومت کی توجہ دلاناچاہتے ہیں سپیکرکی ہدایت پراکرم درانی دوبارہ اٹھے اورانہوں نے آڈیٹرجنرل کی جانب سے کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوںکے حوالے سے ایک ایک آڈ ٹ پیرازکی نشاندہی کی وزیرصحت تیمورجھگڑانے جواب دیتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن کو کوروناکی فکرہوتی توجلسے نہ کرتی اڈٹ پیرازپرسیکرٹری صحت کوآڈیٹرجنرل کے ساتھ بیٹھناہے جسکے بعد یہ پی اے سی آئے گا یہ رپورٹ آن پراسس ہے اس پر سیاست کرناجرم ہے پوائنٹ سکورینگ کیلئے جلسے کریں پی ڈی ایم جلسہ میں لوگ کم ہوتے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ وبائی صورتحال میں پی پی ایزخریدی گئیں ایماندار لوگوںمتنازعہ بنایاجارہاہے یہ چاہتے ہیں کہ کورونابڑھے تاکہ ہسپتال بھرجائیں ا سلئے جلسے کررہے ہیں ہمارے لئے کرپشن ناقابل برداشت ہے اگرکوئی چوری ہوئی ہوگی توہم خودانکے گریبانوں پرہاتھ ڈال کرگرفتارکرینگے ہماری خواہش ہے کہ صوبے کے عوام کو مفت صحت کی سہولیات دیں صحت انصاف کارڈکے تحت31جنوری تک پورے خیبرپختونخوامیں ایک بھی شخص ایسا نہیں ہوگا جس کے خاندان کودس لاکھ روپے تک صحت کی سہولت مہیانہ ہوں اپوزیشن ڈسپریشن میں ایسی باتی کررہی ہے کیونکہ انہیں ووٹرزکوبھی کچھ بولناہوتاہے۔

سپیکرمشتاق غنی نے اکرم درانی کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ خفیہ رپورٹ ہوتی ہے آپ کواسے ایوان میں نہیں لاناچاہئے تھاجہاں بھی ہم پی اے سی میں کرپشن پکڑتے ہیں کسی حکومت کو نہیں بخشتے وزیرقانون سلطان محمد نے کہاکہ اکرم درانی نے بغیرتصدیق رپورٹ شیئرکرکے طبی عملے کیساتھ زیادتی کی ہے اپوزیشن کی طرف سے اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین کو تھریٹ دیناغلط ہے یہ لوگ ہماری رہنمائی کیلئے بیٹھے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں