عوام احتیاطی تدابیر اپنا رہے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وبائی صورت حال قابو میں ہے، ڈپٹی کمشنر سوات

ہفتہ 5 دسمبر 2020 19:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2020ء) عوام احتیاطی تدابیر اپنا رہے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وبائی صورت حال قابو میں ہے۔ داخل مریضوں میں کسی مریض کو ابھی تک وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں پڑی۔ ایس او پیز پر سب سے زیادہ عملدرآمد تعلیمی ادارے کر رہے ہیں، تعاون کا سلسلہ جاری رہا تو سوات میں ونٹر ٹوارزم جاری رہے گی ۔ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اکرم شاہ نے مشترکہ پریس بریفنگ میںبتایاکہ سوات میں کورونا وبا ئی صورتحال قابو میں ہے۔

عوامی تعاون اور منظم آگاہی مہم کے ذریعے ایس او پیز پر عمل در آمد یقینی بنا رہے ہیں۔باوجود اس کے کہ سوات میں اس سال ونٹر ٹوارزم بھی ہور ہا ہے کورونا کے پھیلنے کی شرح کم ہے ۔ملک کے دوسرے علاقوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے میں تیزی دیکھی گئی ہے اس لئے ایس او پیز کے عمل در آمدمیں مزید سختی کی ضرورت ہوگی۔

(جاری ہے)

میڈیا کے ذریعے بھی عوام سے اپیل ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

اعداد و شمار بتاتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے پچھلے تین مہینوں میں 18351 انسپکشنز کئے اور ایس او پیز کی بار بار خلاف ورزی پر 1.0 ملین روپے کے جرمانے عائدکیے گئے۔ثاقب رضا اسلم کا کہنا تھا کہ ایک نئے اور منظم پلان کے تحت عوامی رابطے اور ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔ رواںہفتے اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ خصوصی اقدامات کر رہی ہے تاکہ سوات کی معیشت کو وبائی صورتحال میں بھی روا ں رکھا جا سکے۔

میڈیا کو بریفنگ میںڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اکرم شاہ کا کہنا تھا کہ دیہی اور پہاڑی علاقوں میں کورونا پھیلنے کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے اور شہری اور گنجان آباد علاقوں میں وائرس موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ ایکٹیو کیسز گل کدہ، اوڈی گرام ، شموزئی ، نواں کلے اور کذہ بانڈئی علاقوں میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے ضلع سے 32357 سمپلز اکٹھے کئے گئے ہیں جس میں سے 3366 کیسسز مثبت تھے جبکہ 589 کا نتیجہ آنا باقی ہے ضلع میں71 مریض موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ ضلع سوات میں اب تک کوئی بھی مریض وینٹیلیڑ پر منتقل نہیں ہوا ہے ۔ڈاکٹر اکرم شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں سی8373سمپلز اکھٹے کئے گئے جبکہ ہائی رسک علاقوں سے اب تک 3336 سمپلز ا کٹھے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کی تعداد بہت کم ہے جو کہ صرف 46 ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بس اڈوں ، بازاروں اور ہوٹلوں میں زیادہ سحتی کی ضرورت ہوگی۔

ڈاکٹر اکرم شاہ کا کہنا تھاکہ ابھی تک 229 ہیلتھ ورکرز کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جس میں زیادہ پیرامیڈکس سٹاف کے شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی مثالی ہے وہ ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنا رہے ہیںجس کی وجہ سے سکولوں میں کورونا کی مثبت ہونے کی شرح کم ہے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں