یتبدیلی سرکار نے دیگر شعبوں کی طرح شعبہ تعلیم کا بھی ستیاناس کردیا ہے، ایمل ولی خان

جمعہ 15 جنوری 2021 22:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2021ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ تبدیلی سرکار نے دیگر شعبوں کی طرح شعبہ تعلیم کا بھی ستیاناس کردیا ہے، صوبہ بھر کی جامعات مالی اور انتظامی بحران کا شکار ہیں، قوم کے معماروں کا مستقبل دائو پر لگ گیا ہے لیکن ناابل حکمران ابھی بھی خواب خرگوش کی نیند سو رہے ہیں۔

اے این پی نے حکومت کی جانب سے صوبہ کی جامعات کی مالی ضرورتیں پوری نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب صوبے میں دہشتگردی عروج پر تھی عوامی نیشنل پارٹی نے اپنے دور حکومت میں نہ صرف صوبہ بھر میں نئی یونیورسٹیوں کا قیام ممکن بنایا، بلکہ ان کو اپنے پائوں پر بھی کھڑا کیا، ہونہار طلبا وطالبات کے لئے تعلیمی وظائف اور لیپ ٹاپس سکیم کا اجرا کیا، صوبے میں پچھلے ساڑھے سات سال سے تحریک انصاف کی حکومت ہے، نئے تعلیمی اداروں کا قیام تو دور کی بات پہلے سے قائم درسگاہوں کو بھی خوار وزار کردیا ہے اور آج حالت یہ ہے کہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی جیسی عظیم درسگاہ کے پاس ملازمین کو تنخواہیں دینے اور دیگر اخراجات پورے کرنے کے بھی پیسے نہیں ہیں، سال 21-2020 میں یونیورسٹی کے لیی1 ارب 89 کروڑ روپے کی بجائے صرف 39 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ سراسر زیادتی اور تعلیم کے ساتھ مذاق ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ باقی دنیا میں تعلیم کو ترجیح دی جاتی ہے اور تعلیم کے لئے مختص فنڈز میں ہر سال اضافہ کیا جاتا ہے لیکن تبدیلی سرکار کی حکومت میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے، تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کے فنڈز میں اضافے کی بجائے ان سے کٹوتی ہورہی ہے اور انتظامیہ سے کہا جارہا ہے کہ اخراجات پورے کرنے کے لئے خود تگ و دو کریں، فیسوں میں اضافہ کر کے تعلیم جیسے بنیادی حق کو غریب عوام کی پہنچ سے دور کیا جارہا ہے، سکالرشپس ختم کی جارہی ہیں اور طلبا وطالبات کو تعلیم چھوڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے، اور یہی حال ہسپتالوں اور دیگر اداروں کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل کپتان اور اس کی ٹیم نے عوام کو سبز دکھائے تھے، جن ماہرین کا ذکر کپتان کنٹینر پر چڑھ کر کیا کرتے تھے وہ آج کل سارے لاپتہ ہیں، متعلقہ حکومتی وزراء اپنے محکموں پر دھیان دینے کی بجائے سارا دن سوشل میڈیا اور ٹی وی شوز پر بیٹھ کر اپوزیشن پر کیچڑ اچھالتے ہیں، جو بھی نااہلی اور نالائقی موجودہ حکومت سے ہوجاتی ہے اس کا ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈال دیا جاتا ہے، سات سال میں صوبہ میں صرف ایک بی آر ٹی بنائی جو چل کم اور جل زیادہ رہی ہیں، اس کے ملازمین بھی تنخواہوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں لیکن تبدیلی سرکار ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔

انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی سمیت صوبہ بھر کی جامعات کی مالی اور انتظامی بحران کو ختم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ صوبہ کے جامعات اور طلبا و طالبات کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جاسکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں