عوامی نیشنل پارٹی کا تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے کیسز کی تفصیلات عام کرنے کا مطالبہ

جمعہ 15 جنوری 2021 22:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2021ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری و صوبائی ایڈوائزر پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن تیمورباز خان نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے کیسز کی تفصیلات فوری طور پر منظرعام پر لائے جائیں اور طلبہ و طالبات سے سیکیورٹی کے مد میں لی جانیوالی رقم کا آڈٹ بھی کرایا جائے۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی ایڈوائزر تیمورباز خان نے مطالبہ کیا کہ آن لائن امتحانات میں تاخیر طلبہ و طالبات کا وقت ضائع کررہا ہے، فوری انعقاد کرایا جائے۔

سیکیورٹی کے نام پر طلبہ و طالبات کو ہراساں کرنا قابل مذمت ہے، انتظامیہ کالج کے اندر اسلحہ کی نمائش پر پابندی لگائے۔طلبہ و طالبات کیلئے ٹرانسپورٹ کی سہولت ان کا حق ہے، بسیں فوری طور پر چلانے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

(جاری ہے)

ہاسٹل کی بندش سے دور دراز کے طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار ہیں، فوری طور پر ہاسٹل کی سہولت فراہم کی جائے۔ تیمورباز خان نے مطالبہ کیا کہ ضم اضلاع کیلئے سکالرشپس اور مخصوص نشستیں برقرار رکھی جائیں ان علاقوں کے طلبہ و طالبات مزید توجہ کا حق رکھتے ہیں کیونکہ انضمام کے بعد ابھی تک ان اضلاع کی ترقی اور تعلیم پر وہ توجہ نہیں دی گئی تھی جو ان کا حق ہے۔

اے این پی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ بی اے بی ایس سی پروگرامز کا کالجز سے خاتمہ غریب طلبہ و طالبات پر علم کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔حکومت اور انتظامیہ تمام تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات کے فقدان کا نوٹس لیں، پینے کا پانی تک میسر نہیں کیا جارہا۔ موجودہ حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے صرف دعوے ہی رہے ہیں اور عملی طور پر طلبہ و طالبات کو پریشان کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جارہی۔اگر مسائل حل نہیں کئے گئے تو عوامی نیشنل پارٹی ہر قسم کے احتجاج اور دیگر قانونی راستے اپنانے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں