کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، سوات کے 63 غیر قانونی کرشنگ پلانٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

منگل 26 جنوری 2021 23:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2021ء) کمشنرملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کی زیر صدارت دریائے سوات اور اردگرد غیر قانونی کرشنگ اور کھدائی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس کمشنر آفس سیدو شریف میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ ڈویژن اعجاز خان نے بھی شرکت کی۔جبکہ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان، ڈپٹی کمشنر ملاکنڈ ریحان گل، اینوارمینٹل پروٹیکشن ایجنسی سوات، مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ آبپاشی کے افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں دریائے سوات اور ارد گرد لگائے گئے کرشنگ پلانٹس اور دریائے سوات کے اندرونی حصے میں تعمیراتی میٹریل نکالنے کے لئے ہونے والی کھدائی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اس حوالے سے مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور مجوزہ حل پر سیر حاصل بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سوات کا کہنا تھا کہ غیر قانونی کرشنگ پلانٹس کے خلاف کاروائی کے لئے تمام انتظامات کرلئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں 63 پلانٹس کی نشاندہی ہوچکی ہے۔

اجلاس میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے محکمہ معدنیات و معدنی ترقی کو اس صورتحال کا جامع حل نکالنے کے لیے منصوبہ بندی کرنے اور اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لانے کے احکامات بھی جاری کئے۔سید ظہیر الاسلام کمشنر ملاکنڈ نے سوات ضلعی انتظامیہ کو اس سلسلے میں بھرپور تعاون فراہم کرنے کے بھی احکامات جاری کئے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی کھدائی اور کرشنگ فوری طور پربند کی جائے۔

اور اس کے لئے تمام انتظامی آپشنز بروئے کار لائے جائیں۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ غیر قانونی کرشنگ پلانٹس کسی صورت قابل قبول نہیں ان کا کہنا تھا کہ سوات کا قدرتی حسن ایسے غیر قانونی کاموں کی وجہ سے ماند پڑتا جارہا ہے اور اس کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ قدرتی ماحول سے نا انصافی اور ظلم ہمیشہ انسان کو بڑے نقصان کی شکل میں واپس ملتی ہے۔

اس لیے اس معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے دریائے سوات نے قدرتی حسن اور پانی کی شفافیت کو اپنی پرانی حالت میں بحال کرنے کے لیے تمام متعلقہ محکموں کو مل کر کام کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت خیبرپختونخوا نے مائنز اینڈ منرل کے شعبہ کے لئے موثر قانون سازی کر رکھی ہے اور اگر ادارے مستعدی سے کام کریں تو سوات کی قدرتی حسن کو ماند پڑنے سے بچایا جاسکتا ہے اور یہ ہمیں ہر صورت میں اولین فرض سمجھتے ہوئے یقینی بنانا ہوگا۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ جہاں کمی بیشی ہے اس کی نشاندہی کی جائے تاکہ صوبائی حکومت وہ کمی بھی پورا کرے۔ اجلاس میں دریائے سوات کے ارد گرد مختلف پلانٹس اور مشینری وغیرہ کی دن رات مسلسل نگرانی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں