محکمہ مال نے کرونا وبا کے مضر اثرات کے باوجود گذشتہ ایک سال کے دوران خیبر پختونخوا میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں

عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی اور صوبے کی محصولات میں اضافے میں بہت زیادہ مدد ملی کامیابیوں میں پرانے پٹوار کلچر کو جدید بنانا، ٹیکسوں کی تعداد اور شرح میں کمی و ٹیکس اصلاحات، آئی ٹی اور دوسری جدید ٹیکنالوجی کا استعمال،صوبے بالخصوص نئے ضم شدہ علاقوں میں حصول اراضی کے قوانین میں حقیقت پسندانہ بنیادوں پر ترامیم و اصلاحات شامل ہیں ، خیبرپختونخوا اسمبلی میں محکمہ مال سے متعلق قائمہ کمیٹی کا تعارفی اجلاس

منگل 26 جنوری 2021 23:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2021ء) محکمہ مال نے پورے ملک میں کرونا وبا کے مضر اثرات کے باوجود گذشتہ ایک سال کے دوران خیبر پختونخوا میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جس سے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی اور صوبے کی محصولات میں اضافے میں بہت زیادہ مدد ملی ہے اس کامیابیوں میں عوام کیلئے پریشان کن اور پرانے پٹوار کلچر کو جدید بنانا، ٹیکسوں کی تعداد اور شرح میں کمی و ٹیکس اصلاحات، آئی ٹی اور دوسری جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نیز صوبے بالخصوص نئے ضم شدہ علاقوں میں حصول اراضی کے قوانین میں حقیقت پسندانہ بنیادوں پر ترامیم و اصلاحات شامل ہیں یہ انکشاف منگل کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں محکمہ مال سے متعلق قائمہ کمیٹی کے تعارفی اجلاس میں ہوا ایم پی اے خالد خان نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ اس میں ایم پی ایز پختون یار خان، فیصل زیب، سمعیہ بی بی، اجمل خان، نذیر احمد عباسی، رنجیت سنگھ، نعیمہ کشور، آسیہ صالح خٹک، شگفتہ ملک، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو (ایس ایم بی آر) کے علاوہ محکمہ مال، بورڈ آف ریونیو اور کے پی اسمبلی سیکرٹریٹ کے سینئر افسران نے شرکت کی اجلاس کے شرکاء نے بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی کو شاندار قرار دیتے ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے محکمہ ریونیو کی اب تک کی پیشرفت کے ساتھ ساتھ اس سلسلے میں متعدد ایم پی ایز کے جمع کردہ سوالوں کے جوابات پر بھی اظہار اطمینان کیا سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ظفر علی شاہ نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ صوبائی حکومت کی بنیادی تبدیلیوں اور اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکسوں کو چار سے کم کرکے ایک کردیا گیا اور اس کی شرح 6.5 فیصد سے کم ہو کر 2 فیصد کر دی گئی جسے عوام نے ایک بڑے ریلیف کے طور پر لیا۔

یہی نتیجہ ہے کہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران نامساعد حالات کے باوجود صوبے کی تاریخ میں پہلی بار محصولات کے 80فیصد اہداف بھی حاصل کرلئے گئے انہوں نے مزید کہا کہ ایٹا کے توسط سے پٹواریوں کی تقرری، خواتین کے لئے 10 فیصد پٹواریوں کا کوٹہ کی مختص کرنے، انہیں سائنسی خطوط پر تربیت دینے کے لئے ریونیو اکیڈمی کے قیام اور صوبے کی 25تحصیلوں میں کمپیوٹرائزڈ ریونیو مراکز سے بھی بورڈ آف ریونیو میں خوشگوار اور عوام دوست تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جن کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے اسی طرح حصول اراضی کی اصلاحات نے محکمہ کو میگا پروجیکٹس جیسے داسو، بھاشا، مہمند ڈیموں، سی پیک شہر کے قیام اور دیگر سی پیک منصوبوں کے لئے فوری طور پر اراضی کے حصول میں مدد فراہم کی اوران اہم ترقیاتی سکیموں کا بروقت آغاز کرنے سے اربوں روپے اور قیمتی وقت کی بچت کے علاوہ قیمتی سرکاری اراضی کو لینڈ مافیا کے غیر قانونی قبضہ سے واگذار کرانا بھی ممکن بنا اس موقع پر شرکا کو محکمہ مال اور بورڈ آف ریونیو کے مختلف امور کے بارے میں بھی بتایا گیا چئیرمین قائمہ کمیٹی نے ممبران سے کہا کہ وہ صوبہ میں عوامی فلاح و بہبود کے لئے قانون سازی کے فعال کردار کے ساتھ ساتھ محکمہ مال اور بورڈ آف ریونیو کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو بھی یقینی بنائیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں