منشیات و قبضہ مافیا اور منظم جرائم پیشہ گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کردیاگیا ہے،سہیل خالد

نوجوان نسل کی تباہی کا باعث بننے والے آئس ڈیلرز کی ناکہ بندی کرکے انکے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے،ڈی پی او کوہاٹ

جمعرات 4 مارچ 2021 23:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2021ء) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ سہیل خالد نے کہا ہے کہ منشیات و قبضہ مافیا اور منظم جرائم پیشہ گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کردیاگیا ہے۔سماج دشمن عناصرباالخصوص منشیات فروشوں کے خلاف ضلع بھر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کامیابی سے جاری ہے جبکہ نوجوان نسل کی تباہی کا باعث بننے والے آئس ڈیلرز کی ناکہ بندی کرکے انکے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے۔

مجرمانہ سرگرمیوں پر مو ثر طور پرقابو پانے اور عوام کی جان و مال کاتحفظ یقینی بنانے کیلئے ایکشن پلان ترتیب دیا گیا جسکے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ پریس اور پولیس کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور میڈیا کی تعمیری تنقید کو قبول کرتے ہوئے کوتاہی کا سبب بننے والے عناصر کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔

(جاری ہے)

عوام کو بنیادی حقوق اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہم پولیس کے رویوں اور تھانہ کلچر میں مثبت تبدیلیاں لانے کیلئے کوشاں ہیں تاہم اس مقصد کے حصول کیلئے پبلک اور میڈیا کاباہمی تعاون درکار ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب کوہاٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈی پی او کوہاٹ نے پریس کلب کے مسائل سے آگاہی حاصل کی اور صحافیوں کے پیش کردہ مسائل کے حل کے حوالے سے موقع پر احکامات جاری کئے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ سہیل خالد کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں تعیناتی کے دوران پریس کیساتھ خوشگوار تعلقات استوار کئے رکھے گو کہ کوہاٹ ایک حساس ضلع ہے مگر یہاں کی صحافی برادری نے جان جوکھوں میں ڈال کر حالات کا مقابلہ کیا اور امن وامان کے قیام میں پولیس کیساتھ بھر پور تعاون کیا۔انہوں نے کہا کہ کوہاٹ کے عوام نہایت باشعور ہے مگر آبادی میں اضافے کیساتھ ساتھ جرائم بھی بڑھے ہیں مگر پولیس نے بھی جرائم پیشہ و سماج دشمن عناصر کے خلاف کمر کس رکھی ہے اور جرائم پیشہ افراد خصوصاً منشیات فروشوں،قبضہ مافیا اور منظم جرائم پیشہ گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کررکھا ہے جبکہ نوجوان نسل کی تباہی کا باعث بننے والے آئس ڈیلرزکا ناطقہ بند کرکے ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا پلان ترتیب دے رکھا ہے اور کافی لوگوں کو شکنجے میں کس لیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں