ضلع اورکزئی کے مختلف علاقوں میں کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگرکرنے کیلئے سمینار ز کاانعقاد

پیر 14 جون 2021 21:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) ضلع اورکزئی کے مختلف علاقوں میں کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگرکرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے علاقہ کے بزرگوں، علمائے کرام اور سرکاری ملازمین کے ساتھ سمینار ز کاانعقاد کیا گیا اورعوام میں کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے پرزور دیتے ہوئے کہا گیا کہ کورونا ویکسئین ضرور لگوائیں تاکہ ہم اس وباء کا مقابلہ کرسکیں جتنی زیادہ ویکسین لگے گی اتنی زیادہ ایس او پیز میں نرمی آئیگی اور تجارتی سرگرمیاں اور کاروبار بحال ہوگاجبکہ سیاحتی مقامات سے پابندیاں ختم ہوں گی۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع اورکزئی محمد خالد کی ہدایت پر ضلع اورکزئی ہیڈ کوارٹر بابر میلہ میںایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نعیم اللہ خان، سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر غلجو میں اسسٹنٹ کمشنر اپر اورکزئی عدنان احمد ، سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کلایا میں اسسٹنٹ کمشنر نوید اللہ شاہ، سنٹرل اورکزئی مشتی میلہ اور اپر اورکزئی ڈبوری میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر امتیاز علی شاہ کی قیادت میں علاقہ کے بزرگو ں، علمائے کرام نوجوانوں اور سرکاری ملازمین کے ساتھ کورونا ویکسئین کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرنے کیلئے سیمینا رز کا انعقاد کیاگیا۔

(جاری ہے)

ان سیمینارز میں علمائے کرام، علاقہ مشران اور نوجوانوں نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کورونا ویکسینیشن کی اہمیت اور اس کیلئے رجسٹریشن کے طریقہ کار پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ اس کورونا کے وبائی مرض پر قابو پانے کیلئے اور اس کے خاتمے کیلئے حکومت کی کوششیں جاری ہیں اور ضلع اورکزئی میں ویکسی نیشن کے مراکز کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا اور کہاکہ کورونا کی ویکسینیشن سے ہی ہم اس مرض کا مقابلہ کرسکتے ہیں ۔

اس میں ہم سب کیلئے فائدہ ہے۔ ویکسینیشن سے ہم پر حکومت کی طرف سے وضع کردہ ایس او پیز میں نرمی آ سکتی ہے۔ ہماری تجارتی سرگرمیاں اور کاروبار بحال ہو ں گے، سیاحتی مقامات پر پابندی میں نرمی آئے گی۔ اس لئے اپنے علاقے کے ترقی اور خوشحالی کے خاطر ویکسینیشن کی اس مہم میں حصہ لیں اور تمام اورکزئی قبائل مرد و خواتین، بزرگ، جوان، علمائے کرام نہ صرف کورونا ویکسین لگوائیں بلکہ لوگوں میں اس کی اہمیت بھی اجاگر کریں۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں