غ*خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے تعاون سے نامور شخصیات کو خراج تحسین

اتوار 24 اکتوبر 2021 18:10

iپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2021ء) خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹوورازم اتھارٹی کے تعاون سے مختلف شعبوں میں اپنے ہنر و صلاحیت سے ملک کی خدمات کرنیوالی شخصیات کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز پشاور کلب میں تقریب منعقد ہوئی جس میں نامور صحافی ، کالم نگار، ایڈیٹر مرحوم رحیم اللہ یوسفزئی ، خیبرپختونخوا کی پہلی پشتو افسانہ نگارزیتون بانو، گلوکارہ مہاجبین قزلباش، پاکستان ٹیلی وژن کے پہلے پروڈیوسر طارق عزیز، لوک موسیقی کے ماہرکفایت شاہ باچا، برصغیر کی عظیم مزاح نگارعمر شریف اور خاتون سیاست دان بیگم نسیم ولی خان کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔

محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے زیرانتظام کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی کے تعاون سے منعقدہ خیبر سٹوڈیوپروگرام میںمردان کے علاقے کاٹلنگ کے گائوں شموزو میں پیدا ہونے والے نامور صحافی ، ایڈیٹر اورافغان امور کے ماہررحیم اللہ یوسفزئی جن کی خدمات صحافت کے میدان میں ایک زندہ مثال ہیں کی زندگی پر نظر ڈالی گئی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے بھانجے مشتاق یوسفزئی نے ان کے ساتھ گزرے لمحات اور یادیں شرکاء کو بتائیں۔

رحیم اللہ یوسفزئی کو ان کی خدمات کے بدلے حکومت پاکستان نی2005 میں تمغہ امتیاز سے نوازا جبکہ صدر پاکستان نے 23 مارچ 2010 میں انہیں صحافتی خدمات پر ستارہ امتیاز ایوارڈ بھی دیا گیا ۔ رحیم اللہ یوسفزئی کو 1995 میں قندھار افغانستان میں طالبان سے پہلا انٹرویو کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے ۔ انہوں نے طالبان کمانڈراسامہ بن لادن کا آخری انٹرویو بھی کیا۔

پروگرام میں پشتو گلوکارہ بلبل خیبر، بلبل سرحد اور پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ حاصل کرنے والی پشاورکی پشتو گلوکارہ مہا جبین قزلباش کی خدمات کو بھی سراہا گیا مہاجبین قزلباش نے موسیقی کا آغاز 13 سال کی عمر سے کیا ۔اپنے کیریئر کا آغاز انہوں نے ریڈیو پاکستان پشاور اور بعد ازاں پاکستان ٹیلی وژن سے کیا۔ نامور گلوکارہ کو ان کی خوبصورت آواز پر بلبل سرحد کا لقب ملا۔

ان کی خدمات کے عوض انہیں صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔پشاورسے تعلق رکھنے والی شاعرہ، افسانہ نگار، مصنفہ اور خیبرپختونخوا میں خواتین کے حقوق کی علمبردار زیتون بانوکو خاتون اول یا پشتو افسانوں کی خاتون اول کہا جاتا ہے ۔ یہ اعزازی لقب انہیں خواتین پشتونوں کے حقوق میں ان کی شراکت کے اعتراف میں دیا گیا ۔ انہوں نے 24 سے زائد کتابیں لکھیں جن میں پہلی مختصر کہانی جس کا عنوان ہندارہ (آئینہ) ہے جو پشتو زبان کی نمایاں تحریروں میں سے ایک ہیں۔

پروگرام میں پاکستان ٹیلی وژن کے شو نیلام گھرنے شہرت پانے والے طارق عزیز کی زندگی پر بھی بات چیت ہوئی۔ طارق عزیز کے نامور پروگرام نیلام گھر اور بزم طارق عزیز ہیں ۔ انہیں پاکستان ٹیلی وژن پر نمودار ہونے والے پہلے چہرے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔ انہیں 1992 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ان کے بعد لوک موسیقی میں ماہر اور نام کمانے والے خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی کے شہر زیدہ سے تعلق رکھنے والے کفایت شاہ باچا کی زندگی پر نظرڈالی گئی۔

کفایت شاہ باچا نے 250 آڈیو اور ویڈیو البم جاری کیں۔ اپنے منفرد گانے اور ستار بجانے کیلئے بڑے پیمانے پر شہرت حاصل کی ۔پروگرام میںبرصغیر کی عظیم مزاح نگار کے نام سے جاننے والی شخصیت ،کمیڈین ، ڈائریکٹر ، پروڈیوسر اوراداکارعمر شریف کی خدمات کو سراہا گیا ۔ جنہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1974 میں کراچی میں سٹیج پرفارمر سے 14 سال کی عمر میں کیا۔

ان کے کچھ انتہائی مشہور کامیڈی اسٹیج ڈرامے 1989 کے بکراقسطوں پر اور بڈھا گھر پر ہے تھے۔ عمر شریف کو ان کی پرفارمنس مسٹر420 پر 1992 میں بہترین ڈائریکٹر اور بہترین اداکار کا قومی ایوارڈ ملا ۔پروگرام میں سیاسی شخصیت بیگم نسیم ولی خان کی زندگی اور خدمات پر بھی تفصیلی روزنی ڈالی گئی ۔ سابق سیکرٹری ڈاکٹر سید اختر علی شاہ نے ان کی زندگی پر تفصیلی بات چیت کی انہوں نے کہاکہ ان کو مور بی بی کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں