ماڈل انسٹیٹیوٹس کے مسئلے کو کمیٹی بنا کر تین مہینے میںحل کرکے جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے،کامران بنگش

عوامی پیسے کا غلط استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا، آڈٹ میں خرد برد نہیں ہونی چاہیے،صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم

بدھ 1 دسمبر 2021 23:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2021ء) صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش کی زیر صدارت شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی شرینگل اپر دیر کی سینٹ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جو پانچ نکاتی ایجنڈے پر مشتمل تھا جس میں 3 ایجنڈے پاس کرلئے گئے۔سینیٹ میٹنگ میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش کو بتایا گیا کہ فاصلاتی تعلیم شروع کر دی گئی ہے جس کے لیے صوبے میں مختلف سینٹرز بھی بنائے جا رہے ہیں۔

اس کے علاوہ سیکنڈ شفٹ کی کلاسز بھی شروع کر دی گئی ہیں جس سے یونیورسٹی میں طالبعلموں کا اضافہ ہوگا اس کے ساتھ ساتھ ہم تعلیمی معیار پر سمجھوتہ بھی نہیں کریں گے اور طلبہ کو بہترین تعلیم دی جائے گی۔ سینیٹ میٹنگ میں صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ہماری تدریسی فیکلٹی میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے اس وقت ہمارے طلبہ اور اساتذہ کا تناسب 1-24 ہے، کل ٹیچنگ فیکلٹی 157 ہے جن میں 50 پی ایچ ڈی ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر کامران بنگش کو آگاہ کیا گیا کہ یونیورسٹی نے فارمیسی میں ڈپلومہ کورسز شروع کیے ہیں اس کے علاوہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے لیے بائی لاز بھی بنائے گئے ہیں، سٹوڈنٹ کوڈ آف کنڈکٹ رولز جو پہلے نہیں تھے وہ بنائے گئے جس سے طلبہ کو فائدہ ہوگا، اس کے علاوہ صوبائی وزیر کامران بنگش کو آگاہ کیا گیا کہ مستحق طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کرنے اور یونیورسٹی کی مالی حالت بہتر بنانے کے لئے ٹراؤٹ فارم اور ٹورزم پروموش سروسز بھی شروع کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ طلبہ کی استعداد کار میں اضافے کے لئے ٹریننگ سیشن، ورکشاپس اور سیمینار کے انعقاد کئے جا رہے ہیں۔ شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی کی سینیٹ میٹنگ میں صوبائی وزیر کامران بنگش کو مزید آگاہ کیا گیا کہ یونیورسٹی کی ڈیجیٹل لیب اور سنٹرل لائبریری کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور ہر ڈیپارٹمنٹ میں سیمینار لائبریری بنائی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ایڈمن بلاک، گرلز ہاسٹل، بوائز ہاسٹل اور اکیڈیمک بلاک اسی مہینے مکمل ہوجائیں گے۔

صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سالانہ رپورٹ میں شفافیت ہونی چاہیے، یونیورسٹی خود مختار ادارہ ہے وہ خود اپنے فیصلے کرے ہم صرف ضروری معاونت فراہم کریں گے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عوامی پیسے کا غلط استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا، آڈٹ میں خرد برد نہیں ہونی چاہیے۔صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل انسٹیٹیوٹس کے مسئلے کو کمیٹی بنا کر تین مہینے میں ختم کرکے جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں