پشاور میں مثبت کیسوں کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہونے کے فوری بعد مختلف پابندیاں عائد

ْ24 جنوری سے انڈور ڈائننگ پر پابندی تاہم ٹیک اوے اور ھوم ڈیلیوری سروس 24/7 فعال رہنے کی اجازت ہوگی

ہفتہ 22 جنوری 2022 19:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2022ء) محکمہ داخلہ وقبائلی امور نے پشاور میں مثبت کیسوں کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہونے کے فوری بعد مختلف پابندیاں عائد کرنے کے لئے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر پشاور کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں انہیں 10 فیصد سے زیادہ مثبت والے شہروں کے لئے عائد پابندیوں پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ محکمہ داخلہ وقبائلی امور نے دو دن پہلے 10 فیصد سے زیادہ شرح والے شہروں میں مختلف پابندیاں لگانے کے لئے اعلامیہ جاری کیا تھا۔

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق 24 جنوری سے 15 فروری تک 10 فیصد سے زیادہ شرح والے شہروں میں انڈور شادی اور دیگر تقریبات پر مکمل پابندی عائد کرنے، آؤٹ ڈور تقریبات میں 300 فل ویکسینٹیڈ افراد تک، 24 جنوری سے انڈور ڈائننگ پر پابندی تاہم ٹیک اوے اور ھوم ڈیلیوری سروس 24/7 فعال رہنے کی اجازت ہوگی، پبلک ٹرانسپورٹ میں 70 فیصد سے زیادہ سواریوں کی اجازت نہیں ہوگی اورویکسینشن اور ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا، مقدس مقامات 50 فیصد فل ویکسینٹیڈ افراد کے لئے کورونا ایس او پیز کیساتھ کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی، سنیما، تفریحی پارکس سمیت واٹر سپورٹس اور سوئمنگ پول میں بھی فل ویکسینٹیڈ 50 فیصد سے زیادہ کی اجازت نہیں ہوگی، کراٹے، باکسنگ، رگبی، مارشل ارٹ، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر مکمل پابندی اور تمام قسم کے انڈور جیم میں بھی 50 فیصد فل ویکسینٹیڈ افراد سے زیادہ کی اجازت نہیں نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں