ملک و قوم کو بچانے کا واحد راستہ جمہوریت اور جمہوری اقدار ہیں، ایمل ولی خان

پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری اقداروں کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے،میڈیا اور صحافیوں کو پابندیوں اور قدغنوں کا شکار بنایا جارہا ہے،پاکستان سمیت پورے خطے میں ایک سازش کے تحت مذہبی انتہاپسندی کو ہوا دی جارہی ہے،1973 کے آئین اور اٹھارہویں آئینی ترمیم میں اے این پی اکابرین کا کردار ناقابل فراموش ہے،باچا خان مرکز میں سیمینار سے خطاب

منگل 25 جنوری 2022 00:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2022ء) باچا خان ٹرسٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے ہفتہ باچا خان کی مناسبت سے "اعتدال پسندی، انتہا پسندی اور خدائی خدمتگار تحریک" کے عنوان پر سیمینارکا انعقاد کیا گیا تھا۔ سیمینار میں سیاسی رہنماؤں اورصحافیوں سمیت مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔سیمینار کا انعقاد باچا خان ٹرسٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے کیا تھا۔

سیمینار میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سی ای او باچا خان ٹرسٹ ایمل ولی خان سمیت دیگر مرکزی اور صوبائی قائدین بھی شریک تھے۔ سیمینار میں سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی، مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف، سینئر صحافی حامد میر اور سلیم صافی نے بھی خصوصی شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان سمیت پورے خطے میں ایک سازش کے تحت مذہبی انتہاپسندی کو ہوا دی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

فتوے لگا کر لوگوں کو مارا اور سنگسار کیا جارہا ہے۔مذہب کا نا م استعمال کرکے قانون اور آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ باچا خان نے جو نظریہ ہمیں دیا ہے موجودہ حالات میں اس کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری اقداروں کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے اور میڈیا اور صحافیوں کو پابندیوں اور قدغنوں کا شکار بنایا جارہا ہے۔

باچا خان اور خدائی خدمتگاروں نے جس جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں تھیں اسکو پس پردہ ڈال دیا گیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آنے والی نسلوں کو ان قربانیوں سے آگاہ کیا جائے۔ملک و قوم کو بچانے کا واحد راستہ جمہوریت اور جمہوری اقدارہیں۔ ریاست پاکستان اگر جمہوریت کو مضبوط کرے تو ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خدائی خدمتگار تحریک ہر قسم کی نسلی، مذہبی اور لسانی تعصب سے پاک تحریک تھی اور یہی وجہ تھی پختونوں سمیت دیگر اقوام کے لوگ بھی اس کا حصہ خان کے عدم تشدد کے نظریئے کو پوری دنیا ایک رول ماڈل کے طور پر مانتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ باچا خان کے خدائی خدمتگار تحریک کو خان عبدالولی خان نے سیاسی جامہ پہنایا اور اصولی سیاست کے میدان میں ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔ ولی خان اور انکے ساتھیوں کو بھی باچا خان کی طرح راستے سے ہٹانے کی بہت کوششیں ہوئی لیکن ان کے اصولی موقف میں ذرہ بھر بھی فرق نہیں آ?ا۔ 1973 کے آئین اور اٹھارہویں آئینی ترمیم میں اے این پی اکابرین کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ اے این پی باچا خان سے لے کر ولی خان اور اسفندیار ولی خان کی راہ پر چلتے ہوئے جمہوریت، آئین اور بنیادی حقوق کے حصول کیلئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں