شمالی وزیرستان سےپولیو کیسز کا سامنے آنا تشویش ناک ہے ،وائرس کی ترسیل کو روکنے کے لیے باقاعدہ مہم 23مئی سے شروع کی جارہی ہے،کوآرڈینیٹرایمرجنسی آپر یشن سنٹر عبدالباسط

جمعہ 20 مئی 2022 15:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2022ء) کوآرڈینیٹرایمرجنسی آپر یشن سنٹر عبدالباسط نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان سے 3پولیو کیسز کا سامنے آنا تشویش ناک ہے ،وائرس کی ترسیل کو روکنے کے لیے باقاعدہ طور انسداد پولیو مہم 23مئی بروز پیر سے شروع کی جارہی ہے جس کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے72لا کھ85ہزار797بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلوائے جائیں گے ۔

۔اس موقع پر ڈپٹی کوآرڈینیٹر زمین خان، یونیسیف ، این سٹاپ، ڈبلیو ایچ او اور ای او سی کے نمائند ے کی موجودگی میں کوآ رڈینیٹرایمرجنسی آپر یشن سنٹرنے ایمرجنسی آپر یشن سنٹر میں خیبرپختونخواکے تمام اضلاع میں انسدادپولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے و الدین سے اپیل کی کہ پیر سے شروع ہونے والی انسدادپولیو مہم میں والدین پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں تاکہ ہمارے بچے اس موذی مرض سے محفوظ رہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہمیں کیسزرپورٹ ہونے پر مایوسی ہوئی ہے ،کیسزخیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں جہاں سے ماحولیاتی نمونوں سے وائرس کی نشاندہی کی گئی تھی، یہاں پر پہلے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں مہمات میں کامیابی کے لئے موثر حکمت عملی بنائی گئی ہے تاہم سیکیورٹی سمیت بعض مسائل کا تاحال سامنا ہے ان مشکلات کے باوجود ہمارے بہادر فرنٹ لائن ورکرز بچوں تک ویکسین کی رسائی ممکن بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے پولیو وائرس ٹائپ ون اور ٹو کا خاتمہ ہوچکا ہے جبکہ ڈبلیو پی وی ون میں تاریخی کمی واقع ہوئی ہے رواں برس ایک کیس افغانستان اور ایک کیس ملاوی اور تین پاکستان کے ضلع شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔انسداد پولیومہم کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی 30ہزار981ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جس میں 27ہزار763موبائل ، 1ہزار908 فکسڈ، 1ہزار 161ٹرانزٹ اور 149رومنگ ٹیمیں شامل ہیں ان ٹیموں کی موثر نگرانی کے لیے 7ہزار481ایریا انچاجزکی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ان ٹیموں کی سیکورٹی کے لئے 40ہزارپولیس اہلکاورں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہیں۔

وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے حکومت اپنی بھرپور جدو جہد جاری رکھے ہوے ہے مگر والدین ہر مہم میں اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں پاکستان اور افغانستان دنیا کے دو ممالک ہیں جہاں پر پولیو وائرس ابھی بھی موجود ہے جب تک اس وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتاتب تک بچوں کی معذوری کا خطرہ موجود رہے گا۔\778

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں