[ مجسٹریٹس اپنے ایریا میں پولیو ٹیمز کی نگرانی اور بچوں کی ویکسینیشن میں محکمہ ہیلتھ سے بھر پور تعاون یقینی بنائیں، طارق سلام

) والدین بچوں کو پولیو قطرے اور وائٹامن اے کے ڈراپس ضرور پلائیں تا کہ مدافعت بہتر ہو اور وہ بیماریوں سے بچ سکیں

بدھ 25 مئی 2022 20:50

Z پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2022ء) ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد طا رق سلا م مروت نے کہا ہے کہ تمام مجسٹریٹس اپنے ایریا میں پولیو ٹیمز کی نگرانی اور بچوں کی ویکسینیشن میں محکمہ ہیلتھ سے بھر پور تعاون یقینی بنائیں۔ تمام والدین اپنے 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے اور 6 ماہ تا 5 سال کے بچوں کو وائٹامن اے کے ڈراپس ضرور پلائیں تا کہ انکی مدافعت بہتر ہو اور وہ بیماریوں سے بچ سکیں۔

ان کیا لا ت کا اظہا ر انہو ں نے پو لیو مہم کے دوسرے روز کے اختتا م پر جا ئزہ اجلاس کی صدا رت کر تے ہو ئے کیا۔ اجلاس کو ڈسٹرکٹ پولیو کنٹرول روم کی جانب سے پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوسریروز کے اختتام پر ٹیمز کی کارکردگی اور کوریج سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے اس بات پر زور دیا کہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہے اور اس سلسلے میں محکمہ صحت ضروری اقدامات اٹھائے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے سفر کے ٹرانزٹ ٹیمز کو مزید فعال بنانے پر زور دیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ سفر کے دوران بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے موبائل ٹیمز کو فعال بنایا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اڈوں اور تمام مرکزی مقامات پر ٹیمز موجود ہوں اور بچوں کو پولیو کی قطرے پلائے جائیں۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے اور 6 ماہ تا 5 سال کے بچوں کو وائٹامن اے کے ڈراپس ضرور پلائیں تا کہ انکی مدافعت بہتر ہو اور وہ بیماریوں سے بچ سکیں۔

ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے تمام مجسٹریٹس کو پولیو ٹیمز کی مانیٹرنگ، رفیوزلز کو کور کرنے کے حوالے سیہدایات جاری کیں۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جبریل رضا، ڈپٹی کمشنر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف/ ہیومن رائٹس محمد عابد، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شہزاد اقبال، ڈویژنل مانیٹرنگ آفیسر سید صہیب شاہ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر-2 حویلیاں لبنی اقبال، ہیلتھ کوآرڈینیٹرز, نمائندہ ڈسٹرکٹ پولیس، ایجوکیشن اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں