ایلیمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تین ہزار خواتین اساتذہ مستقل نہ کرنے کامعاملہ صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ پہنچ گیا

جمعرات 11 اگست 2022 22:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2022ء) جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان نے صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائے گئے توجہ دلاونوٹس میں موقف اپنایا ھے کہ محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کے تحت قائم ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام صوبہ بھر میں 2270کمیونٹی سکولز میں تقریبا3ہزار اساتذہ 136650طلبہ کوزیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔

یہ سکولز صوبہ بھر میں ایسے دور افتادہ علاقوں میں قائم ہیں جہاں پرسرکاری اور نجی سکولز کافی فاصلے پر واقع ہیں اور اس وجہ سے ان علاقوں کے اکثر بچے سکولوں سے باہر یعنی کہ آوٹ آف سکول تھے۔کمیونٹی سکولز کے ان اساتذہ نے بڑی محنت سے ان بچوں کو سکولوں میں داخل کرایا ہیں۔2013ء میں صوبائی حکومت نے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا کے زیر انتظام ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تمام سٹاف کو گریڈ 12,14, 16, 17میں مستقل کیا جن میں کمیونٹی سکولز کے تقریباً200اساتذہ بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

لیکن بعدازں 2013ء میں کمیونٹی سکول اساتذہ اور ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے دیگر ملازمین کے لئے ایک ایکٹ متعارف کرایا گیاجس کے مطابق باقی سٹاف کی مستقلی پر پابندی عائد کی گئی جو کہ ان ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہے یہ ایک اہم عوامی مسلہ ہے جو کہ ان ملازمین میں شدیدتشویش اور اضطراب کا باعث بنا ہوا ہے لہذا حکومت اس انتہائی اہم مسلے کا فوری نوٹس لیں اور2013ء میں خیبر پختونخوا ایلیمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق ایکٹ میں ترامیم کرکے گرلز کمیونٹی سکولزکے باقی ماندہ اساتذہ کو بھی مستقل کیا جائے تاکہ ان ملازمین کی تشویش کا سدباب ممکن ہوسکی

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں