افغان کھلاڑیوں کے پشاور میں گولڈ ممبر کارڈ کے تحت سہولیات استعمال کرنیکا انکشاف

گولڈ کارڈ حاصل کرنے کیلئے درخواست گزار کو قومی شناختی کارڈ یا فارم ب پیش کرنا لازم ،تحقیقات کا آغاز

ہفتہ 24 اگست 2019 23:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اگست2019ء) افغانستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد شہزاد کی جانب سے قیوم سٹیڈیم،پشاور میں پریکٹس کے معاملے پر ہونیوالی تحقیقات میں نیا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق افغان کھلاڑی محمد شہزاد سٹیڈیم کے گولڈ ممبر کارڈ کے تحت تمام تر سہولیات استعمال کررہے تھے۔محکمہ ڈائریکٹریٹ آف سپورٹس خیبرپختونخوا ذرائع کے مطابق گولڈ کارڈ حاصل کرنے کیلئے درخواست گزار کو قومی شناختی کارڈ یا فارم ب پیش کرنا لازم ہوتا ہے تاہم ریکارڈ پر دستاویزات نہ ہونے کے باوجود افغان کھلاڑی گولڈ کارڈ استعمال کرتے رہے ہیں، معاملے کا انکشاف ہونے پر محکمے نے تحقیقات مزید بڑھا دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق محمد شہزاد کو کئی بار فون کرکے پیش ہونیکی ہدایت بھی جاری کی گئی تاہم محمد شہزاد اب تک دوبارہ قیوم سٹیڈیم ،پشاور نہیں آئے اور نہ ہی کمیٹی کے سامنے پیش ہوسکے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چندر روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان میں سکیورٹی کو جواز بنا کر میچز نہ کھیلنے والے افغانستان کے کھلاڑی غیرقانونی طور پر پشاورمیں پریکٹس کرتے دیکھے گئے ہیں۔

افغانستان کے وکٹ کیپر بیٹسمن محمد شہزاد کیمرے سے چھپ کر درخواست کرنے لگے کہ میرے لیے افغان کرکٹ بورڈ میں مسئلہ بن جائے گا ویڈیو نہ بنائیں۔دوسری جانب حکام بے خبر ہیں کہ افغان کھلاڑی کو کس نے پشاور میں کھیلنے کی اجازت دی پشاور اکیڈمی کے کھلاڑیوں نے انکشاف کیا ہے کہ صرف شہزاد ہی نہیں افغان ٹیم کے دیگر کھلاڑی بھی پشاورآ کر کھیلتے ہیں۔یاد رہے افغانستان کی ٹیم نے انگلینڈ میں ہونیوالے عالمی کپ میں شرکت کی تھی تاہم وہ اس میگا ایونٹ میں ایک مقابلہ بھی جیت نہ سکی۔اس ٹورنامنٹ کے دوران انجری کو بنیاد بنا کر افغان ٹیم مینجمنٹ نے وکٹ کیپر سلامی بلے باز محمد شہزاد کو وطن واپس بھیج دیا تھا جس پر انہوں نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کیخلاف سازش کی گئی

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں