پنڈی گھیب: ریسکیو 1122کی عمارت تعمیر تو ہو گئی مگر فعال نہ ہو سکی

جمعہ 19 فروری 2021 18:30

پنڈی گھیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 فروری2021ء) پنڈی گھیب میں ریسکیو 1122کی عمارت تعمیر تو ہو گئی مگر فعال نہ ہو سکی ۔ آئے روز ہونے والے حادثات کو بروقت ریسکیو نہیں کیا جا سکتا۔ریسکیو 1122آفس پنڈی گھیب کو فعال کرنے اور مزید ایمبولینسیس وسٹاف کی تعنیاتی کا مطالبہ۔ منصوبہ 2018میں مکمل ہو چکاتھا سابق صوبائی حکومت نے ایک جدید ایمبولینس اور فائر بر یگیڈ کی گاڑی بھی منظور کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر چوہدری شیر علی خان نے یہ منصوبہ پنڈی گھیب کی عوام کیلئے خادم اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور میں منظور کروایا تھا۔ سابق صوبائی وزیر چوہدری شیر علی خان کی خصوصی کاوشوں سے پنڈی گھیب شہرکی عوام کو ٍصحت کی سہولیات کے لیئے گذشتہ دور حکومت میںبلڈنگ جس کا تخمینہ لاگت تقریبا ایک کروڑ پچپن لاکھ روپے تھی ریسکیو1122 پنڈی گھیب کی بلڈنگ 2018 میں مکمل ہوئی ۔

(جاری ہے)

سابق صوبائی وزیر چوہدری شیر علی خان نے ایک جدید ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی جدید طرز کی گاڑی بھی منظوری کے بعد پنڈی گھیب شہر کیلئے مہیا کی لیکن بدقسمتی سے آڑھائی سال گذرنے کے باوجود بھی ریسکیو آفس کا نہ ہی افتتاح کیا گیا اور نہ ہی اس ادارے کو فعال کیا گیا ہے جس سے شہر کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہ پہنچ سکا۔ پنڈی گھیب کے عوامی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ، صوبائی وزیر داخلہ پنجاب ، صوبائی وزیرکرنل(ر) ملک محمد انورخان اور ڈپٹی کمشنر اٹک علی عنان قمر سے ریسکیو آفس کو فعال کرنے اور اس میں مزید ایمبولینسیس و سٹاف کی تعنیاتی کا مطالبہ کیا ہے ۔

پنڈی گھیب میں شائع ہونے والی مزید خبریں