آبیانہ اور مالیہ میں 200فیصد اضافہ کاشتکاروں کے زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے،طارق محمود فاروقی

پیر 1 اکتوبر 2018 20:45

پیرمحل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اکتوبر2018ء) آبیانہ اور مالیہ میں 200فیصد اضافہ کاشتکاروں کے زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے زرعی لوازمات کی قیمتوں میں اضافہ کاشتکار طبقہ کے ساتھ ظلم ہے کھاد ڈیزل اور بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافہ کے حکومتی فیصلے کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے آبی ذخائرکی تعمیر کیے بغیر ملکی ترقی اور سلامتی کاخواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا حکومت آئندہ نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اولین ترجیح میں آبی ذخائر کابندوبست کرے ان خیالا ت کااظہارتحصیل چیئرمین کسان بورڈ پاکستان طارق محمود فاروقی ، ہمراہ رائے عصمت اللہ جنرل سیکرٹری ، مہر غلام علی ڈب صدر کسان بورڈنے مشترکہ مطالبہ میں کیا انہوںنے کہا بھارت بغیر اطلاع ہمارے دریائو ں میں سیلابی پانی چھوڑ کرپاکستان کو معاشی نقصان پہنچانا چاہتا ہے سیلابی پانی بغیر اطلاع چھوڑے جانے سے پاکستان میں اربوں روپے مالیت کی کھڑی فصلیں تباہی سے دوچار ہو سکتی ہیں مگر پاکستان ترقی کے مخالف تمام تر صورتحال جاننے کے باوجود ڈیم کی مخالفت میں اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں جنہیں گرفتار کرکے پاکستان کے ازلی دشمن بھارت میں دھکیلے جانے کے اقدامات کرنے ہوں گے انھوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے مگر موجودہ اور سابق حکومتوں نے زراعت کی ترقی کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہ کرکے کسان دشمنی کا ثبوت دیا موجودہ حکومت کی طرف سے زرعی لوازمات کی قیمتوں میں اضافہ کاشتکار طبقہ کے ساتھ ظلم ہے آبیانہ اور مالیہ میں 200فیصد اضافہ کاشتکاروں کے زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے جس کو فی الفور واپس لینا ہوگا

پیر محل میں شائع ہونے والی مزید خبریں