سیاسی جماعتیں مصلحت پسندی کا مظاہرہ نہ کریں ، عوامی نیشنل پارٹی

کمیشن کی رپورٹ کے خلاف سابق صوبائی حکومت نے فریق بن کر اچھی روایت قائم نہیں کی، مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا تدارک کرنے کیلئے دوٹوک عملی اقدامات ضروری ہیں، نظام الدین

جمعہ 10 اگست 2018 21:19

پشین /کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے سانحہ8اگست جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ مصلحت پسندی کا مظاہرہ نہ کریں ، کمیشن کی رپورٹ کے خلاف سابق صوبائی حکومت نے فریق بن کر اچھی روایت قائم نہیں کی مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا تدارک کرنے کے لئے دوٹوک عملی اقدامات ضروری ہیں ، پارٹی شہداء کی وارث جماعت ہے شہید وکلاء پورے معاشرے کا اثاثہ تھے ان کا قتل عام کرکے پورے صوبے کو جو زخم دیاگیا وہ آج دو سال کے بعد بھی تازہ ہے۔

ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ،ضلع صدر عبدالباری کاکڑ ،حاجی صاحب جان کاکڑ، سید عبدالرب آغا ،اصغر علی ترین ، سید امیر علی آغا،ڈاکٹر صوفی اکبر کاکڑ،عبیداللہ عابد، حاجی عبدالجبارکاکڑ،ڈاکٹر عیسیٰ خان جوگیزئی ، عبدالباری کاکڑ،ملک موسیٰ خان بادیزئی، عبداللہ خان ترین ،چیئر مین شاہ جہان ، سید خلیل آغا اور دیگر مقررین نے گزشتہ روز پشین کے علاقے حاجیزئی سیدان میں سید عبدالرب آغا کی رہائش گاہ پر سانحہ8اگست کے شہداء کی دوسری برسی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر قرآن خوانی اورشہداء کے درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور لنگر تقسیم کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنمائوں نے سانحہ8اگست2016ء کو کوئٹہ کی تاریخ کا بد ترین اور سفاکانہ واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ تھا جس میں ایک ساتھ اتنے پڑھے لکھے اور قابل و متحرک لوگوں کو نشانہ بنایا گیا اس قتل عام سے پورا صوبہ غم میں ڈوب گیا اور جو زخم ملا وہ اب بھی تازہ ہے مہذب دنیا میں بھی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے واقعات پیش آتے ہیں مگر وہاں ان کا تدارک بروقت کیا جاتا ہے مگر یہاں صورتحال مختلف ہے یہاں تو واقعے کے بعد قائم ہونے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن نے جو رپورٹ دی حکومت نے اس پر عملدرآمد کرنے او راس کی روشنی میں اقدامات اٹھانے کی بجائے الٹا اس کے خلاف اپیل دائر کی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا آج بھی کہہ رہے ہیں کہ کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے افسوسناک طو رپر اس وقت کی حکومت میں شامل جماعتوں نے اتنے بڑے واقعے پر کوئی رد عمل نہیں دیا بلکہ بیانات سے کام چلانے کی کوشش کی گئی اگر سیاسی جماعتیں مصلحت پسندی کا مظاہرہ کریں گی تو مسائل تو پیدا ہوں گے۔مقررین نے شہداء کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 8اگست2016ء کے شہداء پورے صوبے کے شہداء تھے ہم یقین دلاتے ہیں کہ شہداء کے ارمانوں کی تکمیل کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنا موثر کردار ادا کریں گے۔

دریں اثناء عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں چمن میں سماج دشمن عناصر کی جانب سے بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز غوث اللہ صالح زئی شہید جبکہ اڈہ کہول روڈ پر محمد عظیم ڈاکوئوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئے اس طرح کے واقعات چمن شہر اور گردونواح میں متواتر پیش آنے لگے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے پارٹی ان واقعات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے بدامنی کے واقعات میں شہید و زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت و ہمدردی کااظہار کرتی ہے اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے سماج دشمن عناصر، چوروں ، ڈاکوئوں اور رہزنوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوام کو جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں